پنجاب گروتھ سٹرٹیجی 2018ء کے تحت نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں مرحلہ وار فنی تربیت کی فراہمی جا ری ہے ‘ چوہدری شیر علی خان

پیر 2 جنوری 2017 16:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2017ء) صوبائی وزیر معدنیات وکان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہاہے کہ پنجاب گروتھ سٹرٹیجی 2018ء کے تحت نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں مرحلہ وار فنی تربیت کی فراہمی کے ذریعے روز گار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صنعتی ومعاشی ترقی کو یقینی بنایا جا رہاہے ،غریب اور نادار طبقے کے 144 نوجوانوں کومائنز اینڈ منرلز سیکٹر میں جدید فنی تربیت اورا ن کی حوصلہ افزائی کے لئے 15 لاکھ 9ہزار روپے مالیت کے وظائف کی فراہمی سے اس شعبے میں محفوظ کان کنی کا کلچر مضبوط ہوگا۔

انہوں نے یہ بات ٹریننگ مائنز کٹاس ضلعی چکوال میں 4ماہ پر مشتمل فنی تربیت مکمل کرنے والے نوجوانوں میں وظائف کی تقسیم کے لئے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

رکن صوبائی اسمبلی وپارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم مہوش سلطانہ ،مقامی منتخب نمائندوں، چیف انسپکٹر آف مائنزمحمد صدیق چوہدری، ڈائریکٹر مائنزلیبر ویلفیئر ریاض احمد چوہدری ، ڈائریکٹر مائننگ ڈویلپمنٹ سیل محمد دلشاد بلوچ کے علاوہ تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں او ران کے والدین نے تقریب میں شرکت کی۔

چوہدری شیر علی خان نے کہاکہ نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہیںتاہم رسمی تعلیم سے محروم رہ جانے والے نوجوانوں کے لئے فنی تعلیم بہترین نعم البدل ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت پنجاب معدنیات و کان کنی کے شعبہ میں جدید ریسرچ ، ٹریننگ ، مارکیٹنگ اور ریفارمز کے ذریعے اس شعبے کو غیر ملکی سرمایہ کارو ںکے لئے دلچسپی کا باعث بنا رہی ہے کیونکہ پنجاب معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔

وزیراعلی محمد شہبازشریف کے ویژن کے تحت معدنی وسائل کو صنعتی و معاشی ترقی کا ایک اہم جزو بنانے کے لئے اس شعبے میں اصلاحاتی روڈ میپ پر عمل کرتے ہوئے کان کنی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو فر وغ دیا جا ر ہا ہے۔چوہدری شیر علی خان نے بتایا کہ فنی تربیت حاصل کرنے والے 144 نوجوانوں کو ٹریننگ مائنز ،پنجاب سکول آف مائنز کٹاس کے علاوہ مائنز ریسکیو سیفیٹی سٹیشن منارہ ضلع چکوال میں مائنز الیکٹریشن ، انڈر گرائونڈ مائننگ ، مائنز مشینری آپریٹر ، ہیلتھ اینڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹم او رجیو گرافک انفارمیشن سسٹم سمیت آٹھ مختلف شعبوں میں ٹریننگ فراہم کی گئی ۔

چوہدری شیر علی خان نے کہاکہ مائننگ کے شعبہ میں جدید فنی تربیت سے نہ صرف معدنی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ اس شعبہ میں کام کرنیو الے مائنز ورکرز کی صحت او رحفاظت بھی یقینی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :