قابض انتظامیہ نے ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن کے نزدیک رہنے والے عوام پر مزید پابندیاں عائدکردیں، تعزیت پر جانے کے لیے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگی ،نئے حکمنامے کے خلاف لوگوںکاشدید احتجاج

منگل 3 جنوری 2017 14:25

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن کے نزدیک رہنے والے کشمیری پہلے ہی پاک بھارت کشیدگی اور زرعی زمینوں پر قابض فوج کی طرف سے تار بندی کی مار جھیل رہے ہیں اور اب قابض حکام نے ان پر مزید پابندیاں عائد کردی ہیں ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ضلع پونچھ کی انتظامیہ نے ایک نیا حکمنامہ جاری کیاہے جس کے تحت لوگوںکو تار بندی کے اندر اپنی زمینوں کی دیکھ ریکھ یا رشتہ داروںکے گھر جانے کیلئے بھی مقامی تحصیلدار یاپولیس تھانے سے اجازت نامہ لکھواکر لاناہو گا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ علاقے میں تار بندی کے باعث سینکڑوں خاندانوں کو ایک دوسرے کے پاس جانے میں پہلے ہی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں کی زمینیں تاربندی کی نذر ہوچکی ہیں جن کی دیکھ ریکھ میں انہیں شدید مشکلات درپیش ہیں اور اب قابض انتظامیہ نے نئی شرائط عائد کرکے لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کیاہے۔

(جاری ہے)

کنٹرول لائن کے نزدیک رہنے والے لوگوںنے نئے حکمنامے کے خلاف بریانی گلی بالاکوٹ میں جمع ہوکر احتجاج کیا اور حکمنامے کی شدید مذمت کی۔

مشتاق خان نامی ایک شخص نے کہاکہ ان کی زندگی اجیرن بنادی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر تار بندی کے اندر رہنے والے رشتہ داروں کے گھروں میں کوئی موت ہوجاتی ہے تو وہ تب تک وہاں نہیں جاسکیںگے جب تک تحصیلدار یا پولیس تھانے سے اجازت نامہ نہ ملے گا۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کو پہلے بالاکوٹ سے کئی کلو میٹر دور مینڈھر جاناپڑے گا اور پھر وہاںسے اجازت نامہ لاکر اسے بھارتی فوج کے گیٹ پر دکھاناہوگا جس کے بعد انہیں آگے جانے کی اجازت ملے گی۔

متعلقہ عنوان :