ْہم اقلیت نہیں بلکہ پاکستان کے غیر مسلم عوام ہیں، لفظ اقلیت تنگ نظری پر مبنی مائنڈ سیٹ کی عکاسی کرتا ہے، قومی پرچم میں ہرا رنگ تمام پاکستانیوں اور سفید رنگ امن کی علامات ہے، ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کا سیمینار سے خطاب

منگل 3 جنوری 2017 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جنوری2017ء) پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلی اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے انتخابی اصلاحات کی افادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے تو معاشرے سے اقلیت کے لفظ کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جائے،لفظ اقلیت ایک تنگ نظری پر مبنی مائنڈ سیٹ کی عکاسی کرتاہے، ملکی آئین میں بھی غیر مسلم کا لفظ استعمال کیا گیا ہے اور ہمیںپاکستان کے غیر مسلم عوام تصور کرتے ہوئے دوہرے ووٹ کا حق دیا جائے، آزاد کشمیر کی طرز پر ہم اپنے حقیقی نمائندوںکو بذریعہ دوہرا ووٹ خود منتخب کریں اور کارکردگی نہ دکھانے پر عوام کے کٹہرے میں کھڑا کر کے احتساب بھی کر سکیں۔

ان خیالات کا اظہارڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے وفاقی دارالحکومت کے مقامی ہوٹل میرئیٹ میں غیر سرکاری ادارے ایس ایس ڈی او کے زیر اہتمام انتخابی اصلاحات کی ترمیم کے حوالے سے ایک سیمینار سے خطاب میںکیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے مزید کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور ہمارے قومی پرچم میں بھی ہرا رنگ تمام قوموں کی نمائندگی کرتا ہے اور سفید رنگ امن کی علامات ہے، جس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگ امن کے ساتھ زندگی گزاریں، انہوں نے اپنے خطاب میں بابائے قوم قائد اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم نے بھی پاکستان کی جنرل اسبملی سے اپنے خطاب میں یہی فرمایا کے پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے باشندے پاکستانی ہیں اور وہ اپنے اپنے مذہن کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے حالیہ انتخابی عمل کے حوالے سے کہا کہ قومی انتخابات کی صورت میںجیتنے والی سیاسی جماعتوں کی جانب سے پسند ناپسند کی بنیاد پر مخصوص نشستوں کے امیدواروںکا انتخاب کر لیا جاتا ہے ، جو غیرمسلم عوام کے بنیادی جمہوری حق کی خلاف ورزی ہے، جس کی بناء پر غیر مسلم عوام بے چینی کا شکار ہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمارونکوانی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی جمہوری نظام سے وابسطہ ہے اور حقیقی جمہوری نظام تب ہی پروان چڑھے گا جب پاکستان میں بسنے والے تمام باشندے اپنے ووٹ کی طاقت کا صحیح استعمال کریں گے۔ سیمینار میںمہمان خصوصی سینیٹر رضا ربانی نی سمیت پارلیمان کے دونوں ایوانوں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی