کراچی، گلشن اقبال میں کچرا اٹھانے کیلئے بھتہ وصولی

گلشن اقبال میں نجی کمپنی کے نام پر کچرا اٹھانے کے لیے فی گھر 400 روپے دینے کے نوٹس بھیج دیے گئے اگر کوئی بلدیاتی نمائندہ اس قسم کے غیر قانونی کام میں ملوث ہوا تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ، وزیربلدیات سندھ

منگل 3 جنوری 2017 22:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جنوری2017ء) کراچی میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات تو نہیں ملے لیکن کمائی کے دھندے شروع ہوگئے ہیں، گلشن اقبال میں نجی کمپنی کے نام پر کچرا اٹھانے کے لیے فی گھر 400 روپے دینے کے نوٹس بھیج دیے گئے ہیں،وزیربلدیات نے نوٹس لیتے ہوئے کہاہے کہ اگر کوئی بلدیاتی نمائندہ اس قسم کے غیر قانونی کام میں ملوث ہوا تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ۔

ضلع شرقی جہاں کچرا اٹھانے کا ٹھیکہ چائنیز کمپنیوں کو دیا گیا ہے تاہم گلشن اقبال ٹائون کے یوسی چیئرمین کے حوالے سے شہریوں نے شکایت کی ہے کہ انہوں نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے کچرا اٹھانے کا ٹھیکہ نجی کمپنی کو دیدیا ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پہلے ڈی ایم سی کے عملے کو کچرا اٹھانے کے سو، پچاس روپے ماہانہ دیتے تھے، وہ بھی اپنی خوشی سے لیکن اب جو نوٹس موصول ہوئے ہیں ان کے مطابق ہر گھر کو کچرا اٹھانے کیلئے ماہانہ 400 روپے دینے ہوں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایم ڈی سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اے ڈی سنجرانی کا کہناہے کہ یہ غیر قانونی کام ہے جبکہ وزیر بلدیات سندھ خام خان شورو نے بتایا کہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے علاوہ کوئی اور کمپنی کام نہیں کرسکتی ، گلشن اقبال یا کسی اور علاقے میں کوئی بلدیاتی نمائندہ اس قسم کے غیر قانونی کام میں ملوث ہوا تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔