اعتزاز احسن کا سپر یم کورٹ میں پانامہ کیس میں وزیر اعظم اور حسین نواز کوطلب کر نے کا مطالبہ

میں پانامہ کیس کے معاملے میں عدالت میں جانے کو تیار رہا مگر کچھ باتوں کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا اور اب بھی سمجھتاہوں تحر یک انصاف کا کیس مضبوط ہے ‘ اگر نوازشر یف بے گناہ ہے تو عدالت میں ثبوت دیں اور عدالت میں جر ح کے دوران سوالوں کے جوابا ت دیں ‘پانامہ کیس میں کمیشن بن سکتا ہے مگر اس میں کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں کیونکہ نوازشر یف اور انکے بچے خود سب کچھ اعتراف کر چکے ہیں ‘اب شر یف فیملی کو اپنی بے گناہی ثابت کر نے کیلئے کاغذکے ثبوت دینا ہوگا ‘(ن) لیگ نے تحر یک انصاف کے ثبوتوں کو تسلیم نہیںکر یگی ‘انٹرویو

منگل 3 جنوری 2017 23:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جنوری2017ء) پیپلزپارٹی کے سینیٹرچوہدری اعتزاز احسن نے سپر یم کورٹ میں پانامہ کیس میں وزیر اعظم نوازشر یف اور حسین نواز کوطلب کر نے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں پانامہ کیس کے معاملے میں عدالت میں جانے کو تیار رہا مگر کچھ باتوں کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا اور اب بھی سمجھتاہوں تحر یک انصاف کا کیس مضبوط ہے ‘ اگر نوازشر یف بے گناہ ہے تو عدالت میں ثبوت دیں اور عدالت میں جر ح کے دوران سوالوں کے جوابا ت دیں ‘پانامہ کیس میں کمیشن بن سکتا ہے مگر اس میں کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں کیونکہ نوازشر یف اور انکے بچے خود سب کچھ اعتراف کر چکے ہیں ‘اب شر یف فیملی کو اپنی بے گناہی ثابت کر نے کیلئے کاغذکے ثبوت دینا ہوگا ‘(ن) لیگ نے تحر یک انصاف کے ثبوتوں کو کسی بھی صورت سپر یم کورٹ میں تسلیم نہیں کر نے وہ اس پر اعتر اض کر یں گے۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹر ویو میں اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ شر یف فیملی کا کیس بہت کمزور ہے اس لیے وہ بار بار اپنے وکلائ کو تبدیل کر لیتے ہیں کیونکہ وکلا ئ بھی انکو بتا رہے کہ انکا کیس بہت کمزور ہو چکا ہے کیونکہ نوازشر یف اور انکے بچے اپنے بیانات میں سب کچھ تسلیم کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں اصل ٹرائل نوازشر یف کا ہی ہو رہا ہے یہ کہنا نوازشر یف کا پانامہ لیک کیس میں کوئی نام نہیں اس بات کی کوئی اہمیت نہیں۔

ایک سوال کے جواب آف شور کمپنیوں کیلئے پیسہ پاکستان سے ہی گیا ہے اگر ایسا نہیں تو شر یف فیملی کو غیر ملی جائیدادوں کے حوالے سے اور ٹیکس کے حوالے سے مکمل ثبوت دینا ہوں گے اور ’’بار ثبوت‘‘بھی شر یف فیملی کے ذمہ ہے اور اگر پانامہ کیس میں کسی اور خاندان کا نام ہوتا تو وہ ایف آئی اے ‘نیب سمیت ہر جگہ پیش ہو رہا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں پیپلزپارٹی کا وزیر اعظم ہوتا اور افتخار محمد چوہدری چیف جسٹس ہوتے تو پیپلزپارٹی کا وزیر اعظم اور اسکے بچے جیل میں ہوتے۔