جودہ حکو مت نے اپنی ترجیحا ت میںمیں لو ڈ شیڈ نگ کے خا تمے کو سر فہر ست رکھا ہے ،اقبال حسن

آ ئندہ سال تک 150میگاواٹ بجلی کے نظا م میں شامل کر نے کا ہد ف مقرر کیا گیاہے،زیر التواء منصوبوں پر کام تیز کیا جا چکا ہے،وزیر اطلاعات گلگت بلتستان

بدھ 4 جنوری 2017 16:16

سکردو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جنوری2017ء) صوبائی وزیر اطلاعات، منصوبہ بندی و ترقیات اقبال حسن نے کہا ہے کہ مو جودہ حکو مت نے اپنے ترجیحا ت میںمیں لو ڈ شیڈ نگ کے خا تمے کو سر فہر ست رکھا ہے اور آ ئندہ سال تک 150میگاواٹ بجلی کے نظا م میں شامل کر نے کا ہد ف مقرر کیا ہے ۔ اس سلسلے میں زیر التواء منصوبوں پر کام تیز کیا جا چکا ہے ۔

مو جو دہ حکو مت نے ریجنل گرڈسٹیشن کے قیام کے لئے فیز بیلٹی رپورٹ تیا رکی ہے جس پر 25ارب روپے سے زا ئد رقم خر چ ہو گی ، ابتدائی طور پر وفا قی حکو مت اس منصو بے کیلئے 5ارب روپے اس سال فراہم کر ے گا ۔ گلگت اور سکر دو شہر کی آ باد ی روز بروز بڑ ھ رہی ہے ۔ جس سے بجلی کی طلب میں اضا فہ ہو رہا ہے ۔نلتر پاور ہا ئوس سے جنوری کے پہلے ہفتے سے پیدوار شروع کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد گلگت شہر میں لو ڈ شیڈنگ کا دورانیہ 4گھنٹے سے کم ہو جائے گا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں سابقہ حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ماضی میں کوئی بھی بڑا پاور پراجیکٹ مکمل نہیں ہوا جس کی بناء پر صوبے میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیئے مطلوبہ مقدار میں بجلی دستیاب نہیں ۔یومیہ طلب کے مطابق اگر سابقہ حکو مت پیداوار کو بڑ ھا تی تو آ ج یہ صورتحا ل نہیں ہو تی ۔

ما ضی حکو متوں کے نوٹس میں نہیں تھا کہ آ باد ی میں اضا فے کی وجہ سے یومیہ طلب میں اضا فہ ہور ہا ہے ، اگر آ باد ی کے تنا سب سے بجلی کی ضروریا ت پوری کر لی ہو تی تو آ ج لو ڈ شیڈنگ کا نا م و نشان نہیں ہو تا۔مو جودہ حکو مت تمام اضلا ع میں بجلی کے نئے منصوبے شروع کررہے ہیں اور انہیں ریجنل گرڈ سٹیشن سے منسلک کیاجا ئے گا ۔۔ صوبے میں بجلی کی تقسیم اور کنٹرول کیلئے پرا نا اور فرسودہ نظام رائج ہے جس کو موجودہ دور کی ضروریات کے مطابق بنانے کے لیے ریجنل گرڈ کا منصوبہ نا گزیر ہے۔

مو جودہ حکو مت اس نظام کو جدید طریقے سے ہم آ ہنگ کر نے کیلئے کثیر رقم خرچ کرر ہی ہے ۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابقہ دور حکو مت میں گلگت اور سکردو جیسے بڑے شہروں میں لو ڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16تا18گھنٹے تک ہو ا کرتا تھا اور اب ماضی کی نسبت بہت ہی زیادہ بہتر صورتحال ہے۔ مو جودہ حکو مت نے اقتدارسنبھا لتے ہی پہلے 100دن کے ترجیحا ت میں بجلی بحران کو سر فہر ست رکھا اور اس سلسلے میں حکمت عملی تر تیب دی آ ج الحمد اللہ لو ڈشیڈ نگ کا دورانیہ گھٹ کر صرف 4گھنٹے تک محدود ہے، ہماری حکو مت کا عزم ہے کہ انشا ء اللہ اگلے دوتین سال تک لو ڈ شیڈنگ کا مکمل خا تمہ ہو جس کے لیئے صو با ئی حکو مت جا مع حکمت عملی بنا رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :