وفاقی حکومت زرعی شعبہ کی ترقی اور بہتری کیلئے مؤثر انداز میں کام کر رہی ہے ،ْ سکندر حیات بوسن

بلوچستان کے کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی شعبہ کو منافع بخش بنانے کیلئے ایک ہزار چھوٹے کسانوں کو تربیت فراہم کی گئی ،ْ گفتگو زرعی شعبہ کیلئے پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے صوبہ بلوچستان میں سولر ٹیوب ویلز کی تنصیب کی جائیگی

بدھ 4 جنوری 2017 19:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جنوری2017ء) وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت زرعی شعبہ کی ترقی اور بہتری کیلئے مؤثر انداز میں کام کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن نے بدھ کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد زراعت کا شعبہ صوبوں کو منتقل کر دیا گیا ہے تاہم حکومت صوبہ بلوچستان سمیت دیگر دور افتادہ علاقوں میں چھوٹے کسانوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبہ بلوچستان کے کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی شعبہ کو منافع بخش بنانے کیلئے ایک ہزار چھوٹے کسانوں کو تربیت فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کیلئے خصوصی سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے مزید کاشتکاروں کو تربیت کی فراہمی کا منصوبہ بھی زیر غور ہے جس سے نہ صرف پیداواری لاگت کم ہو گی بلکہ کسانوں کی فلاح و بہبود میں بھی اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ کیلئے پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے صوبہ بلوچستان میں سولر ٹیوب ویلز کی تنصیب کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) صوبائی زرعی اداروں کے تعاون سے اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت زرعی شعبہ کی ترقی اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔