قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار نے پاکستان سٹیل ملز کے لیز سٹرکچر بارے تفصیلی بریفنگ طلب کر لی

اجلاس میں بار بار بولنے کی کوشش پر چیئرمین کمیٹی اسد عمر نے بڑے بھائی محمد زبیر عمر کو ڈانٹ پلا دی سٹیل مل مسلسل خسارے میں تھی ، حکومت نے مل کو چلانے کی کوشش کی تو خسارہ مسلسل بڑھتا چلا گیا ، چیئرمین نجکاری کمیشن میں چیئرمین ہوں ،میں فیصلہ کروں گا کہ پہلے کس نے بولنا ہے ، آپ بار بار مداخلت نہ کریں ، تنقید نہیں سن سکتے تو اجلاس سے چلے جائیں،چیئرمین کمیٹی اسد عمر

بدھ 4 جنوری 2017 19:38

قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار نے پاکستان سٹیل ملز کے لیز سٹرکچر بارے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جنوری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداور نے پاکستان سٹیل ملز کے لیز سٹرکچر بارے تفصیلی بریفنگ طلب کر لی ، کمیٹی اجلاس میں بار بار بولنے کی کوشش پر چیئرمین کمیٹی اسد عمر نے بڑے بھائی محمد زبیر عمر کو ڈانٹ پلا دی ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر عمر نے کہا کہ سٹیل مل مسلسل خسارے میں تھی ، حکومت نے مل کو چلانے کی کوشش کی تو خسارہ مسلسل بڑھتا چلا گیا ،چیئرمین کمیٹی اسد عمر نے کہا کہ میں چیئرمین ہوں ،میں فیصلہ کروں گا کہ پہلے کس نے بولنا ہے ، آپ بار بار مداخلت نہ کریں ، تنقید نہیں سن سکتے تو اجلاس سے چلے جائیں ، سٹیل مل نے 2001سی2008تک ساڑھی19ارب روپے منافع کمایا پھر اچانک سے خسارے میں چلی گئی ، حکومت کی جانب سے غلط بیانی کی جارہی ہے ، سٹیل مل کو اس مقام پر لا کھڑا کر دیا گیا ہے جہاں اس کا خسارہ 200ارب ہوچکا ہے اور بالاخر سب لوگ ہاتھ جوڑ کر کہہ رہے ہیں کہ اسٹیل مل کی نجکاری کر دی جائے ،اسٹیل مل کی نجکاری کے حق میں نہیں ہوں ، آئندہ اجلاس میں اسٹیل مل کے لیز پروگرام کے ڈاکومنٹس کا جائزہ لینے کے بعد پی ایس ایم کی نجکاری یا لیز کی حمایت کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

بدھ کو قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوار کا اجلاس چیئرمین اسد عمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔اجلاس میں ممبران کمیٹی سردار منصب علی ڈوگر ، قیصر احمد شیخ ، صاحبزادہ محمد نذیر سلطان ، سید عمران احمد شاہ ، چوہدری ریاض الحق ، رانا قاسم نون ، شذرا منصب علی ، ساجدہ بیگم ،محمد مزمل قریشی ، مولانا محمد گوہر شاہ ، افتخار الدین ،چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر عمر ،اسٹیل مل اور وزارت صنعت وپیداور کے حکام نے شرکت کی ۔

چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر عمر نے پاکستان اسٹیل مل کے معاملات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سٹیل ملز کو طویل مدتی لیز پر دینے کی تجویز زیر غور ہی,نجکاری کے بجائے لیز زیادہ بہتر آپشن ہے،کابینہ کمیٹی سے منظوری کے بعد ٹرانزیکشن مکمل ہونے میں چار سے پانچ ماہ لگیں گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اسٹیل ملز کی خریداری سے باقاعدہ طور پر تحریری انکار نہیں کیا ،جولائی میں اسٹیل ملز کی نجکاری دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ،چینی کمپنیاں اسٹیل ملز کی خریداری میں دلچسپی نہیں رکھتی تاہم دو کمپنیاں اسٹیل ملز کو لیز پر لینے کے لیے راضی ہیں ۔

محمد زبیر عمر نے کہا کہ اسٹیل مل کی لیز کے لئے ایک ایرانی کمپنی اور ایک پاکستانی کمپنی نے چینی کمپنی کے ساتھ ملکر اس سلسلے میں دلچسپی ظاہر کی ہے تاہم کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پاکستان اسٹیل ملز کی ساڑھی14 ہزار ایکڑ اراضی خالی پڑی ہے تاہم اسٹیل ملز کی خالی زمین سندھ حکومت کی منظوری کے بغیر فروخت نہیں ہو سکتی، سندھ حکومت نے اس خالی زمین پر صنعتی زون لگانے یا بنانے کی تجویز دی تھی جس سے ہم نے اتفاق کیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ 20 جنوری کو پاکستان اسٹیل ملز کو لیز پر دینے کی منظوری دی جائے گی،حکومت نے تین سال پہلے یہ نہیں کہا تھا کہ اسٹیل مل کو خسارے سے نکال کر کامیاب ادارہ بنا دیں گے اس مقصد کے لئے ہمارے پاس فنڈز نہیں ہیں ، ہم اسٹیل مل کو صرف زیرو سے اٹھا کر چالیس سے پچاس فیصد پیداوار پر لانا چاہتے تھے، ہمارا مقصد تھا کہ چلتی ہوئی مل کو بیچنا آسان ہوگا۔

ممبران کمیٹی قیصر احمد شیخ ، قاسم نون ، ریاض الحق سمیت کئی اور ممبران نے تجویز دی کہ پاکستان اسٹیل مل کو لیز پر دینے کی بجائے نجکاری کر دی جائے تو زیادہ بہتر ہوگا تاہم چیئرمین کمیٹی اسدعمر نے کہا کہ میں پی ایس ایم کی نجکاری کے حق میں نہیں ، سیاسی مداخلت اور کرپشن کی وجہ سے آج اسٹیل مل تباہی کے دہانے پر پہنچی اگر ادارے میں سیاسی مداخلت بند اور کرپشن ختم کر دی جائے تو دوبارہ پائوں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے ۔

اسٹیل مل کو سرکاری تحویل میں ہی چلایا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ، سٹیل مل نے 2001سی2008تک ساڑھی19ارب روپے منافع کمایا پھر اچانک سے خسارے میں چلی گئی ، حکومت کی جانب سے غلط بیانی کی جارہی ہے ، سٹیل مل کو اس مقام پر لا کھڑا کر دیا گیا ہے جہاں اس کا خسارہ 200ارب ہوچکا ہے اور بالاخر سب لوگ ہاتھ جوڑ کر کہہ رہے ہیں کہ اسٹیل مل کی نجکاری کر دی جائے ، آئندہ اجلاس میں اسٹیل مل کے لیز پروگرام کے ڈاکومنٹس کا جائزہ لینے کے بعد پی ایس ایم کی نجکاری یا لیز کی حمایت کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

رکن کمیٹی قاسم نون نے کہا کہ اسٹیل مل ہمسایہ ملک میں کامیابی سے چل رہی ہے یہاں کیوں نہیں ، اسٹیل مل کی زمین سندھ حکومت اور لاہور میں واقع زمین کو بحریہ ٹائون والوں کو بیچ دیں تو زیادہ پیسے ملیں گے ۔ رکن کمیٹی ریاض الحق نے کہا کہ اسٹیل مل سے ساٹھ ستر کروڑ روپے ماہانہ نقصان ہو رہا ہے اسی طرح اس سے جان چھڑائیں اس طرح تو یہ سب کچھ لے ڈوبے گی ، اسٹیل مل کی فوری نجکاری کر دی جائے ۔

رانا قاسم نون نے کہا کہ اسٹیل مل قیصر شیخ صاحب کو دے دی جائے وہ چلا لیں گے ۔ محمد زبیر عمر نے کہا کہ پارلیمنٹ یا اس کمیٹی کا کوئی رکن اسٹیل مل لینا چاہے تو فری میں دینے کیلئے تیار ہیں بس اسے چلا کر دکھا دیں ۔اجلاس میں بار بار بولنے کی کوشش پر چیئرمین کمیٹی اسد عمر نے بڑے بھائی محمد زبیر عمر کو ڈانٹ پلا دی ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر عمر نے کہا کہ بار بار غلط بیانی سے کام لیا جا رہا ہے اس لئے وضاحت کرنا پڑتی ہے جس پر چیئرمین کمیٹی اسد عمر نے کہا کہ میں چیئرمین ہوں ،میں فیصلہ کروں گا کہ پہلے کس نے بولنا ہے ، آپ بار بار مداخلت نہ کریں ، تنقید نہیں سن سکتے تو اجلاس سے چلے جائیں۔

متعلقہ عنوان :