سینیٹ قائمہ کمیٹی نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز کا اجلاس

چیئرمین کمیٹی کا سیکرٹری وزارت کا عدم شرکت اور بریفنگ پیپرز بروقت فراہم نہ کرنے پر اظہار برہمی بریفنگ پیپرز بروقت فراہم کرنے کو یقینی بنایا جائے، آئندہ بروقت پیپر فراہم نہ کیے گئے تو چیئرمین سینیٹ کے نوٹس میں لا کر کارروائی کی جائے گی،چیئرمین کمیٹی سینیٹر سجاد حسین طوری کھلے سگریٹ کی قانوناً پابندی ہے، شیشہ سموکنگ بھی غیر قانونی ہے، تعلیمی اداروں میں سگریٹ نوشی کی اطلاعات پر ایچ ای سی ، ایف ڈی ای کو خطوط لکھے ہیں،وزارت کی بریفنگ

بدھ 4 جنوری 2017 20:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جنوری2017ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز کے چیئرمین سینیٹر سجاد حسین طوری کی صدار ت میں منعقد ہونے والے اجلاس میںچیئرمین کمیٹی کا سیکرٹری وزارت کا اجلاس میں عدم شرکت اور بریفنگ پیپرز بروقت فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بریفنگ پیپرز بروقت فراہم کرنے کو یقینی بنایا جائے اوراگرآئندہ بروقت پیپر فراہم نہ کیے گئے تو چیئرمین سینیٹ کے نوٹس میں لا کر کارروائی کی جائے گی۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر سجاد حسین طوری نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات اور تمباکو کے استعمال میں اضافے سے نئی نسل کا مستقبل تباہ اور ملک کا بیڑہ غرق ہو جائے گا۔ حکومتی ادارے سخت ترین کارروائی عمل میں لائیں ، اگلے اجلاس میں چیف کمشنر اسلام آباد ، ایچ ای سی ، وفاقی نظامت تعلیمات کیے گئے اقدامات سے آگاہ کریں۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے گرد نواح میں 50 میٹر تک بھی سگریٹ فروخت کی پابندی کا صدارتی حکم نامہ اور سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔

اور کہا کہ جن این جی اوز نے تعلیمی اداروں میں 90 فیصد سگریٹ نوشی کے استعمال کے غلط اعداد شمار دیئے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ بین الاقوامی این جی اوز ملک کی معیشت کیلئے بھی نقصان دہ ہیں۔اجلاس میں وزارت کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ کھلے سگریٹ کی قانوناً پابندی ہے۔ شیشہ سموکنگ بھی غیر قانونی ہے۔18 سال سے کم عمر بچوں کو بھی سگریٹ فروخت نہیں کیے جا سکتے عوامی جگہیں اور تعلیمی ادارے بھی ممنوع تمباکو نوشی علاقوں میں شامل ہیں۔

تعلیمی اداروں میں سگریٹ نوشی کی اطلاعات پر ایچ ای سی ، ایف ڈی ای کو خطوط لکھے ہیں۔سینیٹر میاں عقیق شیخ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں سگریٹ نوشی کی خبروں سے گھروں میں تشویش بڑھی ہے۔ والدین اور بچوں کے سرپرستوں کو بھی طلبائ کے مستقبل کا خیال رکھنا چاہیے۔ اور کہا کہ انسداد منشیات فورس کی کارروائی سے ایک بڑاتعلیمی ادارہ تمباکو نوشی سے پاک ہوگیا ہے۔

سینیٹر خالدہ پروین نے کہا کہ اساتذہ بھی تمباکو نوشی کو نظر انداز نہ کریں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تمباکو کی صنعت چار کھرب کے کاروبار کے ذریعے اربوں روپے کا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرا رہی ہے لیکن بغیر ڈیوٹی اور اسمگلنگ کے ذریعے سگریٹ کی فروخت سے ٹیکس وصول نہیں ہو رہا۔ وزارت کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ ایف بی آر کی خفیہ رپورٹ کے مطابق ملک میں 82 فیصد سگریٹ کمپنیاں قانونی اور 18 فیصد غیر قانونی ہیں۔

کمیٹی کی طرف سے پیمرا کو الیکڑانک میڈیا پر اشتہارات میں دس فیصد وقت عوامی مفاد میں تمباکو نوشی کے خلاف آگاہی مہم میں دینے کی سفارش کی۔کمیٹی اجلاس میں شیخ زید ہسپتال کے پلاسٹک سرجن نے آگاہ کیا کہ ہسپتال میں جگر کے سو مریضوں کی پیوند کاری کی گئی جن میں سی30 کا تعلق دیگر صوبوں سے تھا۔ حکومت پنجاب جگر کی پیوند کاری کیلئے 35 لاکھ بمعہ دئوائیاں ادا کرتی ہے۔

گردے کی پیوند کاری پر چھ لاکھ اور جگر کی پیوند کاری پر 35 لاکھ خرچ آتا ہے۔ اور کہا کہ ہسپتال کے پوسٹ گریجویٹ طلبائ کی پی ایم ڈی سی سے رجسٹریشن کا مسئلہ حل کروایا جائے۔کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کواگلے اجلاس میں شیخ زید ہسپتال کے معاملات کے حل کیلئے طلب کر لیا۔انسانی اعضائ کی پیوند کاری میں ہاتھوں اور دیگر اعضائ کو بھی مجوزہ ترمیمی بل2016 کا حصہ بنانے کا فیصلہ ہوا۔

بل پر مزید غور کیلئے سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی۔سینیٹر ڈاکٹر غوث محمد نیازی اور میاں عتیق شیخ ممبر ہونگے۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر نے ایوان بالائ اور قائمہ کمیٹی میں یقین دہانی کرائی تھی کہ دئوائیوں کی قیمتوں میں اضافے سے کمیٹی کا ا?گاہ کیا جائے گا۔ کمیٹی کو ا?گاہ نہیں کیا گیا اور قیمتوں میں 8 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔حالانکہ مارکیٹ میں خام مال اور سالٹ سستا ہوگیا ہے۔ اجلاس میں سینیٹر ز حمزہ ، ڈاکٹر اشوک کمار ، میاں محمد عتیق شیخ، ڈاکٹر غوث محمدخان نیازی، خالدہ پروین اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی

متعلقہ عنوان :