سربراہ پاکستان سنی تحریک کی اپیل پرملک گیر یوم وفائے رسول ﷺمنایاگیا

قانون ناموس رسالتؐکیخلاف سازشوںاورشام اوربرماکے مسلمانوں پرانسانیت سوز مظالم کیخلاف ملک گیر ریلیاں،جلسے اورسیمینار کا انعقاد آسیہ معلونہ سمیت توہین رسالت ؐکے تمام مجرموں کی سزاوں پر فوری عمل درآمد کروایا جائے، علمائے کرام

بدھ 4 جنوری 2017 22:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جنوری2017ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدثروت اعجازقادری کی اپیل پر4جنوری کو ملک گیر یوم وفائے رسول ﷺمنایاگیااس سلسلے میں قانون ناموس رسالتؐکیخلاف سازشوںاورشام اوربرماکے مسلمانوں پرانسانیت سوز مظالم کیخلاف ملک گیر ریلیاں،جلسے اورسیمینارمنعقد کیے گئے اورتحفظ ناموس رسالتؐ کیلئے غازی ممتازحسین قادری شہید ؒکے کردارکو خراج تحسین پیش کیاگیا ،تمام اجتماعات اورریلیوں میں جیدعلماء ومشائخ،سنی جماعتوں کے قائدین اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افرادنے خصوصی شرکت کی سنی تحریک کے ڈویثرنل صدر علامہ مجاہد عبد الرسول خان ، سردار محمد طاہر ڈوگر ، شیخ محمد نواز قادری و دیگر ،مقررین کاکہناتھاکہ آسیہ معلونہ سمیت توہین رسالت ؐکے تمام مجرموں کی سزاوں پر فوری عمل درآمد کروایا جائے،21جنوری کراچی نشترپارک میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کریں گے،حکومت توہین رسالتؐ کے مقدمات میں عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہو نے کی کوشش نہ کرے،قانون کی عملداری نہ ہونے سے عدم برداشت اور تشدد کا راستہ کھلے گا،سوشل میڈیا پراسلام مخالف موادکی تشہیرروکنے کیلئیPTAاپنی ذمہ داری پوری کرے،ملکی میڈیا صرف سیکولرقوتوں کو نمائندگی دیکرون وے ٹریفک چلا رہا ہے،اقلیتی نظریات کو اکثریت پر مسلط کرناکسی صورت درست نہیں، ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کہنے والوں کے پاس ممتازقادری کو قاتل کہنے کا کیا جوازہی غازی ممتازحسین قادری ؒ کو قاتل کہنے والے ہوش کے ناخن لیں،ممتازقادری شہیدؒ نے ناموس رسالتؐ کے تحفظ کیلئے اپنی ایمانی ذمہ داری پوری کی،شان تاثیر کیخلاف قانونی کاروائی کیلئے ملک بھر کے مختلف تھانوں میںدرخواستیں دی ہیں ،اب قانون نافذکرنیوالے اداروں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے،حکومت کو چاہئے کہ توہین رسالت ﷺ کیخلاف عالمی سطح پر قانون سازی کروائے،شام اوربرما کے مسلمانوں پر مظالم 2 ارب مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، عالم اسلام کے حکمرانوں نے امت کے اہم مسائل پر خاموشی اختیار کررکھی ہے ،مسلم حکمرانوں پر فرض ہے کہ وہ مظلوم مسلمانوںکی مدد کیلئے اپناکردارادا کریں،پاکستان کا اسلامی تشخص شدید خطرے میں ہے،مغرب کی خوشنودی کے لیے قرآن و سنت کی تعلیمات کو توڑ موڑ کر پیش کیا جا رہاہے،295C قانون ناموس رسالت کے خلاف ہرزہ سرائی کی جارہی ہے، آج تک کسی بھی گستاخ کو عملا سزا نہ دینے کی وجہ سے توہین رسالت کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ،سندھ اسمبلی کا تبدیلی مذہب کا بل جس میں اسلام قبول کرنے کے لیے 18 سال کی عمر کو شرط قرار دیا گیا ہے قرآن و سنت اور آئین پاکستان سے متصادم ہے،لہذٰا اسے فوری واپس لیاجائے، حکومت امتناع قادیانیت آرڈیننس پر عمل درآمد کروانے میں ناکام ہو چکی ہے، حال ہی میں 12 ربیع الاول کو چکوال میں عید میلا د النبی ﷺ کے جلوس پر قادیانیوں کی فائرنگ سے ایک مسلمان محمد نعیم شفیق کی شہادت اور پانچ افراد زخمی ہونے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی،اذان کیلئی4اسپیکروں پر پابندی ختم کی جائے،علماء اور قائدین اہلسنّت پربے بنیاد مقدمات ختم کئے جائیں ، سیاسی قائدین پر 4thشیڈول لگانے سے ملک میں انارگی پھیلے گی۔

متعلقہ عنوان :