آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردی کی کمر توڑ دی ہے ،ْاب آپریشن ضرب قلم کی ضرورت ہے ،ْ وزیر اعظم

من کے فروغ کیلئے ادیبوں اور دانشوروں کا اہم کردار ہے ،ْ دہشتگردی نے وطن عزیز کو کس صورتحال سے دوچار کردیا تھا موجودہ حکومت نے اس فتنے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا ،ْوطن عزیز کو دہشت گردی سے پاک کرکے امن و سکون کا گہوارہ بناکر دم لیں گے ،ْ نواز شریف کا چار روزہ ادبی کانفرنس سے خطاب

جمعرات 5 جنوری 2017 17:12

آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردی کی کمر توڑ دی ہے ،ْاب آپریشن ضرب قلم کی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ،ْاب اہل علم و دانش کی سربراہی میں آپریشن ضرب قلم کی بھی شدید ضرورت ہے ،ْ امن کے فروغ کیلئے ادیبوں اور دانشوروں کا اہم کردار ہے ،ْ دہشتگردی نے وطن عزیز کو کس صورتحال سے دوچار کردیا تھا موجودہ حکومت نے اس فتنے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا ،ْوطن عزیز کو دہشت گردی سے پاک کرکے امن و سکون کا گہوارہ بناکر دم لیں گے۔

وہ جمعرات کو منعقدہ چار روزہ ادبی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ جب تک علم و ادب سے لگن رہی ،ْ مسلمان سرخرو رہے،ادیب، شاعر، دانشور اور اہل قلم کسی بھی معاشرے کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امن کے فروغ کیلئے ادیبوں اور دانشوروں کا اہم کردار ہے، اہل قلم و دانشور محبتوں کے سفیر ہوتے ہیں اور ان کی نظر آنے والے زمانے پر بھی ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شاعروں اور ادیبوں کی تحریریں دلوں کو گرماتی ہیں، اہل قلم خواب، ان پر عمل اور جدوجہد کا جذبہ دیتے ہیں۔انہوں نے اس موقع پر شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خطے کی کئی قوموں نیعلامہ اقبال کے افکار کو مشعل راہ بنایا اور اپنی زندگیوں میں انقلاب پیدا کیا، علامہ اقبال نیقرارداد پاکستان سے 10 سال قبل موجودہ پاکستان کا خاکہ پیش کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مخالفین نے علامہ اقبال کے اس خاکے کو شاعر کا خواب کہا لیکن قائد اعظم محمد علی جناح کی عظیم قیادت نے اس خواب کو تعبیر کی شکل دے کر جنوبی ایشیا کی تاریخ بھی بدل ڈالی اور جغرافیہ بھی۔انہوںنے کہاکہ علامہ اقبال کی شاعری نے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کو خودی اور امن کا درس دیا، ایمان و یقین کا درس دیا ،ْآزادی و جدوجہد کا درس دیا۔

نواز شریف نے کہا کہ علم وادب سے محروم ہوئے تو پستی اورغلامی کا شکار ہوئے اسلام اس کائنات کا سب سے بڑا انقلاب ہے ،ْاسلام کا آغاز ’اقرا‘ کے مبارک لفظ سے ہوا۔انہوںنے کہاکہ جن معاشروں میں شعر و ادب کے پھول کھل رہے ہوں وہاں انتہا پسندی، عدم برداشت، نااتفاقی، تعصب اور فرقہ پسندی جیسی بیماریاں پیدا نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ کانفرنس اس نکتے پر ضرور غور کرے گی کہ کس طرح علمی و ادبی سرگرمیوں کو فروغ دے کر انتہا پسندی اور عدم برداشت جیسے رویوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپ اہل علم و دانش سے بہتر یہ کون جانتا ہوگا کہ گزشتہ 15 سال سے جاری دہشتگردی نے وطن عزیز کو کس صورتحال سے دوچار کردیا تھا ،ْمعصوم بچوں اور ہزاروں لوگ اس آگ کا ایندھن بن گئے۔انہوں نے کہا کہ بالآخر موجودہ حکومت نے اس فتنے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا اور حکومت کے سیاسی عزم کو ہماری مسلح افواج نے اپنی روایتی بہادری اور جوان مردی کے ساتھ عملی جامع پہنایا اور آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توٹ کر رکھ دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا پختہ عزم ہے کہ ہم وطن عزیز کو دہشت گردی سے پاک کرکے امن و سکون کا گہوارہ بناکر دم لیں گے اور اس مشن کی تکمیل کے لیے معاشرے کے ہر طبقے خصوصاً میڈیا کا کردار نہایت اہم ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے فروغ کیلئے سب سے کلیدی کردار ہمارے ادیبوں، شاعروں اور اہل علم و دانش کا ہے اور آپریشن ضرب عضب کے ساتھ ساتھ آپریشن ضرب قلم کی بھی ضرورت ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ ہم محبت اور رواداری پیدا کرنے والے الفاظ بھولتے جارہے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف ہمارا لب و لہجہ تلخ ہوتا جارہا ہے ،ْمیڈیا کے ایک حصے کے ذریعے یہ رویے عام ہورہے ہیں اور ہماری نئی نسل کو بھی متاثر کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال آپ کی توجہ چاہتی ہے کیوں کہ یہی رویے انتہا پسندی میں بدل جاتے ہیں اور انتہا پسندی معاشرے میں عدم برداشت اور دہشت گردی کا سبب بنتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایک حلقہ مایوسی اور ناامیدی پھیلانے کیلئے سرگرم ہے، ایسے عناصر کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے تخلیقات کے ذریعے نئی نسل کے دلوں میں امید و یقین کی شمعیں روشن کرنی ہوں گی۔وزیراعظم نے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کیلئے 50 کروڑ روپے کے فنڈ کااعلان کیا اور کہا کہ اگر یہ فنڈ کم ہے تو میں 50 کروڑ روپے اور دینے کیلئے تیار ہوں ۔ انہوں نے ایوارڈز کی تعداد بڑھا کر 20 کرنے کا اعلان کیا اور انتظار حسین ایوارڈ کی رقم 10 لاکھ روپے مقرر کرنے کا اعلان کیا۔