مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ناممکن ہے،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے،کشمیر میں جاری غیر قانونی آباد کاری بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے، ہم مقبوضہ کشمیر سے کانفرنس میں شرکت کے لئے آنیوالے شرکا کو روکے جانے کی مذمت کرتے ہیں ،بھارت کی جانب سے پاکستان میں مداخلت کا ڈوزئیر بھی جلد جمع کروا دیا جائے گا، نوجوان پارلیمنٹرینز کی کشمیر سیمینار میں دلچسبی قابل تعریف ہے

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی بین الاقوامی سیمینار اور میڈیا سے گفتگو

جمعرات 5 جنوری 2017 18:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جنوری2017ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ناممکن ہے،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے،کشمیر میں غیر قانونی آباد کاری جاری ہے جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے۔مقبوضہ کشمیر سے کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے کشمیری راہنماوں کو روکا گیا،ان کی اشیا بھی ان سے چھین لی گئیں۔

یہ باتیں انہوں نے جمعرات کو یہاں کشمیر سے متعلق بین الاقوامی سیمینار اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں قتل عام کشمیریوں کی نسل کشی اور وہاں ہندؤں کے ڈومیسائل بنانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان مستقل طور پر مسئلہ کشمیر کو عالمی فورمز پر اٹھارہا ہے، اقوام متحدہ کے نئے جنرل سیکرٹری نے اپنا عہدہ سنبھال لیا ہے ان کے سامنے بھی کشمیر کا معاملہ اٴْٹھائیں گے اور بھارت کی جانب سے پاکستان میں مداخلت کا ڈوزئیر بھی جلد جمع کروا دیا جائے گا۔

ہم مستقل طور پر کشمیری کے اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان پارلیمنٹرینز کی کشمیر سیمینار میں دلچسبی قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد سے پانچ ماہ تک مقبوضہ کشمیر میں بلیک آؤٹ رہا۔گزشتہ چھ ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی عروج پر ہے۔بھارت کے بلیک آوٹ کے باعث مقبوضہ کشمیر کی صحیح صورتحال دنیا تک نہیں پہنچ رہی تھی۔

ترجمان نے بھارتی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کشمیری بچوں کو مارا جا رہا ہے اور انہیں بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانا ہے۔مقبوضہ کشمیر سے کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے کشمیری راہنماوں کو روکا گیا۔

ان کی اشیا بھی ان سے چھین لی گئیں۔ہم مقبوضہ کشمیر سے کانفرنس میں شرکت کے لئے آنیوالے شرکا کو روکے جانے کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 10ہزار سے زائد کشمیری نوجوان بھارتی حراست میں ہیں جبکہ 7 ہزار سے زائد کشمیری پیلٹ گنز کا شکار ہیں۔ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اتنے مظالم ہیں کہ ہر ماہ ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔