اکوڑہ خٹک میں قتل وڈکیتیوں کا سلسلہ بدستور جاری

جہانگیرہ میں خونی ڈکیتی چوکیدار قتل دکان سے لاکھوں روپے کے ٹائر چوری اہلیان علاقہ کا لاش جی ٹی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج

جمعرات 5 جنوری 2017 22:00

اکوڑہ خٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جنوری2017ء) اکوڑہ خٹک میں قتل و غارت ڈکیتیوں کا سلسلہ بدستور جاری ۔جہانگیرہ میں خونی ڈکیتی چوکیدار قتل دکان سے لاکھوں روپے کے ٹائر چوری اہلیان علاقہ نے لاش جی ٹی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا۔ پورہ علاقہ نو گو ایریا میں تبدیل قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس ۔تفصیلات کے مطابق جہانگیرہ جی ٹی روڈ پر ڈکیتی کی سنگین واردات ڈاکوئوں نے مزاحمت پر مارکیٹ چوکیدار کو سر پر فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور ٹائروں کی دوکان سے لاکھوں کی ڈکیتی کر کے چلتے بنے لاش سات گھنٹے تک جائے وقوعہ پر پڑی رہی پولیس صبح ہونے پر جاگ گئی پولیس نے ڈکیتی کی واردات کو دفعہ 302میں تبدیل کرنے کے لئے ورثاپر دبائوڈالا۔

تھانہ اکوڑہ ڈکیت گینگ کا مرکز بن چکا ہیں دن دیہاڑے گینگ آزادانہ گھومتے پھرتے اور وارداتیں کرتے ہیں حال ہی میں دو موٹر سائیکل سواروں کو بھی روہزنوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا جس کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا حکومت کے امن و امان کے دعوٰے کہا ں گئے ورثا ء اور عوام کا خونی ڈکیتیوں کے خلاف اور پولیس کی گینگ سے ملی بھگت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لاش کو جہانگیرہ چوک میں جی ٹی روڈ پر رکھ کر ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کردیااور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے کہا کہ رحمان مارکیٹ میں 60سالہ غریب چوکیدار شیر محمد ولد آزاد خان اپنے بال بچوں کے پیٹ پالنے اور سانسوں کا رشتہ قائم کرنے کے لئے چوکیداری کی ڈیوٹی ادا کر رہا تھا کہ رات کی تاریکی میں ڈاکوئوں کی مسلح گینگ نے مارکیٹ پر دھاوا بول دیا اور مزاحمت پر چوکیدار شیر محمد کے سر میں گولی مار کر اپنے راستے سے ہٹا دیا اور ان کو اپنی چار پائی میں ہی ڈھیر کر دیا جس کے بعد ڈاکوئوں نے ٹائروں کے سب سے بڑے دوکان کے تالے توڑے اور دوکان سے لاکھوں کے ٹائرز اپنی گاڑیوں میں ڈال کر آسانی کے ساتھ فرار ہو گئے یاد رہے کہ دکان مالک کا گھر اوپر حصہ میں تھا جو اس سارے واقعہ سے بے خبر رہا۔

لاش سات گھنٹے تک جائے وقوعہ پر پڑی رہی جبکہ قریب پولیس چوکی موجود ہونے کے باوجود مثالی پولیس بے خبر رہی ورثاء نے چوکیدار کی لاش گاڑی میں ڈال کر ڈسٹرکٹ ہسپتال لے آئے ۔نوشہرہ ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کو یقین دہانی کرادی کہ پانچ دنوں کے اندر اندر ملزمان کو گرفتار کیا جائیگاجس پر احتجاج ختم کرکے لاش کو اٹھایا گیا۔مقتول کے ورثاء نے بتایا کہ جہانگیرہ کچھ عرصے سے نو گو ایریا بن چکا ہے اور مسلح ڈکیت گینگ دن دیہاڑے سر گرم اور دوکانیں لوٹ رہا ہے کٹی میانہ جہانگیرہ روڈ پر چند دن پہلے راہزنوں نے موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کو گھر واپس جاتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا جن کے ملزمان تاحال گرفتار نہ ہو سکے ہیں حکومت کہتی ہے کہ امن و امان ہے لیکن صرف حکمرانوں کی کتابوں میں امن ہے لیکن اکوڑہ خٹک اور جہانگیرہ کی عوام اور تاجروں کو ڈکیت عوام اور تاجروں کو ڈکیت گینگ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہیں اور اب عوام ڈاکوئوں اور پولیس کے گٹھ جوڑ کے خلاف سڑکوں پرنکلیں گے۔