کشن گنگا اوررتلے پر اجیکٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں،بھارت کا دعویٰ

پاکستان کے اعتراضات دورکرنے کیلئے غیرجانبدارماہرکاتقررکیاجائے،بھارت کا ورلڈ بینک سے مطالبہ

جمعرات 5 جنوری 2017 23:26

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جنوری2017ء) بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ کشن گنگا اوررتلے پر اجیکٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں، پاکستان کے اعتراضات دورکرنے کیلئے غیرجانبدارماہرکاتقررکیاجائے۔جمعرات کو بھارتی میڈیا کے مطابق نمائندہ عالمی بینک نے بھارتی وزارت خارجہ اور واٹر ریسورس منسٹری کے عہدیداروں سے کی ۔

(جاری ہے)

بھارتی حکام کا ورلڈ بینک سے کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کشن گنگا اور رتلے پراجیکٹ کے تنازع کے معاملے میں کوئی جلدی نہیں ، تمام اختلافات ایک غیر جانبدار حمایت کے ذریعے حل کئے جا سکتے ہیں۔ملاقات کے دوران بھارت کی جانب سے وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری گوپال بگلے نے دونوں منصوبوں پر پریزنٹیشن دی اور اصرار کیا کہ پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے تکنیکی مسائل پر ایک غیر جانبدار ماہر کے ذریعے غور کیا جانا چاہیے ،منصوبوں کے ڈیزائن میں تبدیلی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے ۔واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نیاعتراض کیا تھا۔پاکستانی اعتراض کے بعد عالمی بینک نے مسئلے کے حل کیلئے ایلچی مقررکیاہے۔

متعلقہ عنوان :