چین اور امریکہ کے درمیان انفراسٹرکچر اورتجارت کے بارے میں تعاون کے روشن امکانات ہیں

معیشتوں کو بحرانوں سے نکالنے میں بنیادی ڈھانچوں میں سرمایہ کاری اہمیت کی حامل ہے ،سابق سینئر نائب صدر عالمی بینک چین اور امریکہ کو حقیقی عالمی انفراسٹرکچر منصوبے کے لئے مل جل کر کام کرنا چاہئے ، اجلاس سے خطاب

جمعہ 6 جنوری 2017 12:47

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جنوری2017ء) عالمی بینک کے سابق سینئر نائب صدر اور چیف اکنامسٹ جسٹن وائی فو لن نے گذشتہ روز کہا کہ چین اور امریکہ اقتصادی پیداوار میں اضافے کے لئے نئے سال میں انفراسٹرکچر اور تجارتی تعاون میں کافی صلاحیت رکھتے ہیں ، لن جو کہ پیکنگ یونیورسٹی میں قومی ترقیاتی سکول کے اعزازی ڈین بھی ہیں نے ان خیالات کا اظہار نیویارک میں چین امریکہ تعلقات کے بارے میں قومی کمیٹی اور پیکنگ یونیورسٹی کے چینی مرکز برائے اقتصادی تحقیق کی طرف سے منعقدہ ایک اجلاس میں اپنے کلیدی خطاب میں کیا ۔

انہوں نے معیشتوں کو بحرانوں سے نکالنے میں انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ چین ایشیائی مالیاتی بحران کے بعد سے انفراسٹرکچر کو کائونٹرسائیکلیکل طریقے کے طورپر موثر طورپر استعمال کررہا ہے اور وہ نہ صرف ملکی طورپر بلکہ بین الاقوامی طورپر ایسا کرتا رہے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کا بیلٹ و روڈ منصوبہ اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک دونوں انفراسٹرکچر پر مرکوز ہیں ، ہمیں امید ہے کہ یہ دونوں منصوبے امریکہ سمیت تمام ممالک کو شامل کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اب یہ سمجھتا ہے کہ ملکی اقتصادی پیداوار کیلئے انفراسٹرکچر کس قدر اہمیت کاحامل ہے اور یہ کہ ملک نئی حکومت کے تحت انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ اور کنسٹرکشن کو فروغ دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ کو مل جل کر کام کرنا چاہئے تا کہ ہم حقیقی عالمی انفراسٹرکچر منصوبہ بنا سکیں ۔انہوں نے وضاحت کی کہ اس قسم کا منصوبہ ترقی پذیر ممالک کیلئے اچھا ہو گا کیونکہ ان کے انفراسٹرکچر میں کافی رکاوٹیں درپیش ہیں ، اس کے برعکس اعلیٰ آمدن والے ممالک ترقی پذیر ممالک میں سرمایہ کاری سے مستفید ہونگے ، دونوں ممالک کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ممکنہ تجارتی اختلافات سے متعلق سوال کے جوا ب میں لن نے کہا کہ لوگوں کو تنازعے کی بجائے تجارتی تعاون کی توقع رکھنی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ تجارت کے معاملے میں جو چیز امریکہ کے لئے اچھی ہے وہ چین کے لئے اچھی ہے اور چین کے لئے اچھی ہے وہ امریکہ کیلئے اچھی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک سنجیدہ مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے لئے فعال پیداوار کی حمایت کیلئے مشترکہ بنیاد تلاش کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ یقینا نہیں چاہتے کہ امریکی صارفین مشکلات سے دو چار ہوں ور چین کی درآمدی اشیاء پر زیادہ محصولات کے نفاذ سے امریکی صارفین کے مفادات کو زد پہنچے گی ۔

لن نے کہا کہ اگر زیادہ محصولات عائد کئے گئے تو امریکہ کے لئے چین سے اشیاء کی درآمد جاری رکھنی پڑے گی یا دوسرے ممالک سے اشیاء درآمد کرنی پڑیں گی جو کہ چین میں بنائی جانیوالی اشیاء کے مقابلے میں فی الوقت زیادہ ہیں ، دونوں صورتوں میں ملک کے صارفین کو زیادہ ادا کرنا پڑے گا ۔

متعلقہ عنوان :