قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سینٹر فار فزکس کا نام "ڈاکٹر عبدالسلام سینٹر فارفزکس" رکھناقبول نہیں،اسلامی تحریک طلبہ پاکستان

حکومت قادیانیت نوازی سے باز آجائے فیصلہ واپس لیا جائی:غلام عباس صدیقی،حکومت گستاخی کا ارتکاب کرنے والے شان تاثیر کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائے،شاہد نذیر ودیگر کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 6 جنوری 2017 15:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2017ء) قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سینٹر فار فزکس کا نام بدل کر "ڈاکٹر عبدالسلام سینٹر فارفزکس" رکھنا قادیانیت نوازی اور اللہ ورسول ﷺ سے کھلی بغاوت ہے،شان تاثیر نے شان رسالت ﷺ میں باپ کی طرح گستاخی کا ارتکاب کیاقانون حرکت میں کب آئے گا ،اسلامی تحریک طلبہ پاکستان کا ہنگامی اجلاس حکومت کی طرف سے قادیانیت نوازی کے خلاف ہوا،اجلاس میں چیئرمین تحریک غلام عباس صدیقی،صدر شاہد نذیر،جنائب صدر عبدالغفار،جنرل سیکرٹری ذکی الدین،ترجمان محمد عدنان،حافظ عبدالرحمان،ملک قدیر،ملک علی رضا چوہان ودیگر نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک غلام عباس صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا ہے مگر حکومت ابھی تک قادیانیت نوازی سے باز نہیں آرہی جس کا واضح ثبوت قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سینٹر فار فزکس کا نام بدل کر "ڈاکٹر عبدالسلام سینٹر فارفزکس" رکھنا ہے جو کہ اللہ ورسول ﷺ ست کھلی بغاوت ہے جسے نظریہ پاکستان کا قتل عام ہی قرار دیا جا سکتا ہے حکومت قادیانیت نوازی سے باز آجائے پاکستان کے باشعور طلبہ ملک کے نامور ادار قائداعظم یونیورسٹی کے اہم شعبہ کو قادیانی کے نام سے منسوب کرنے کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور حالیہ فیصلہ واپس لیا جائے۔

(جاری ہے)

صدر تحریک شاہد نذیر نے کہا کہ سابق گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے شان تاثیر نے بھی توہین رسالت کا ارتکاب کیا ہے لگتا ہے سلمان تاثیر کی روح شان تاثیر میں گھس آئی ہے ،حکومت گستاخی کا ارتکاب کرنے والے شان تاثیر کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائے ۔اسلامی تحریک طلبہ کے ترجمان محمد عدنان نے کہا کہ شان رسالت مآب میں گستاخی کرنے والوں کو حکومت کیفرکردار تک پہنچائے اگر حکومت نے لاپرواہی کی تو کوئی غازی ممتاز قادری کا روحانی بیٹا میدان میں اتر نے پر مجبور ہوجائے گا ۔

اسلامی تحریک طلبہ کے اجلا س میں لاہو ر میں دینی جماعتوں کے احتجاج کو کچلنے کیلئے طاقت کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے دینی قوتوں کو دیوار سے لگانے کی گہری سازش قرار دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :