Live Updates

سرخے کسی مغالطے کا شکار نہ ہوں جب تحریک انصاف کاسونامی ان چوروں سے ٹکرائے گا تو ان کی سیاست پاش پاش ہو جائیگی، حیدر ہوتی اپنے دور حکومت میں صرف اپنے علاقے کا وزیر اعلیٰ تھا، اسکو صوبے کی کوئی فکر نہیں تھی،پورے صوبے کو پسماندہ رکھ کے دھوکے دہی اور لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا، اسکی سیاست ذات سے شر وع ہوتی ہے اور ذات پر ختم ، سرخوں نے پختونوں کے نام پر بہت لوٹ مار مچا لی،پختون اپنی تقدیر کا فیصلہ دھوکے بازوں کے ہاتھ میں نہیں دیں گے

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا تخت بھائی میں عوامی اجتماع سے خطاب

اتوار 8 جنوری 2017 20:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سرخے کسی مغالطے کا شکار نہ ہوں جب تحریک انصاف کاسونامی ان چوروں سے ٹکرائے گا تو ان کی سیاست پاش پاش ہو جائے گی۔ حیدر ہوتی اپنے دور حکومت میں صرف اپنے علاقے کا وزیر اعلیٰ تھا۔ اسکو صوبے کی کوئی فکر نہیں تھی۔پورے صوبے کو پسماندہ رکھ کے دھوکے دہی اور لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا۔

اسکی سیاست ذات شر وع ہوتی ہے اور ذات پر ختم ہوتی ہے۔ سرخوں نے پختونوں کے نام پر بہت لوٹ مار مچا لی۔پختون اپنی تقدیر کا فیصلہ دھوکے بازوں کے ہاتھ میں نہیں دیں گے۔ پختونوں نے آئندہ چوروں کا ساتھ نہ دینے کا پختہ عزم کر لیا ہے۔ نوجوانوں نے ملک کی تقدیر بدلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

نوجوانوں کا جنون ثابت کرتا ہے کہ تحریک انصاف ہی مردان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تخت بھائی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر محمد عاطف خان، ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر مہر تاج روغانی ، ایم این اے علی محمد اور ایم پی اے افتخار مشوانی نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔ جبکہ ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک اور ضلع اور تحصیل کے ممبران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اداروں سے سیاسی مداخلت، لوٹ مار اور کرپشن کا خاتمہ کرکے ایک شفاف نظام کے قیام کے یک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پختون قوم خصوصاً نوجوانوں نے اپنی قسمت کا فیصلہ اور ملک کی تقدیر بدلنے کا عزم کر لیا ہے۔چور اپنا راستہ خود بنا لیں کیونکہ وہ اب سیاسی طور پر ختم ہو جائیں گے۔انہوں نے پختونوں کے نام پر بہت سیاست کر لی۔ حیدر ہوتی اور انکے ہم نواؤں نے صوبے کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ سابقہ حکومتوں نے نظام کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔

سیاسی مداخلت کے ذریعے اداروں کو کھوکھلا کر دیا گیا۔ جبکہ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف ان لٹیروں کے تضاد کے طور پر سامنے آئی ہے۔تحریک انصاف نے غریب کے لئے آواز بلند کی اور غریب کے لئے کھڑی ہے۔ہم نے ایک غریب دوست اور شفاف نظام دیا۔ اداروں میں غریب کی عزت نفس کو بحال کیا۔ اب غریب عوام بے بسی کی بجائے سٹیک ہولڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

اس صوبے کی تاریخ کرپشن ، رشوت اور سیاسی مداخلت کی داستانوں سے بھری پڑی ہے۔ تحریک انصاف نے ماضی کے بد حال اداروں کا قبلہ درست کیا ، سیاسی مداخلت کا خاتمہ کیا اور جزا اور سزا کا نظام قائم کیا۔ سیاسی مداخلت اور کرپشن جیسی سماجی برائیاں ماضی کا حصہ بن چکی ہیں اب لوگوں کو ریلیف مل رہا ہے۔ یہ صوبے کا حال ہے۔ صوبے کا مستقبل ترقی یافتہ ہے جس میں عوام خوشحال ہونگے۔

غریب عوام کو انصاف اور حقدار کو حق میسر ہو گا۔ میرٹ کی بالا دستی اور قانون کی پاسداری ہو گی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ظلم کی انتہا یہ ہے کہ ماضی میں صحت اور تعلیم جیسے اہم ترین شعبوں کو بھی سیاست کا محور بنا دیاگیا تھا۔ سکولوں اور ہسپتالوں میں غریب عوام کو بنیادی سہولیات تک مہیا نہ تھیں۔ہم نے تعلیم اور صحت پر توجہ مرکوز کرکے قوم بنانی ہے۔

قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرے گی۔ہم نے 21ارب روپے کی لاگت سے سکولوں میں بنیادی سہولتوں کی کمی دور کی۔صوبے کے 28ہزار پرائمری سکولوں میں سے تقریباً 13ہزار سکولوں میں وہ بنیادی سہولیات فراہم کر چکے ہیں جو پہلے موجود نہیں تھیں۔صوبے کے کالجوں میں سہولیات کی فراہمی کے لئے تقریباً `15ارب روپے خرچ کر چکے ہیں۔ اسی طرح ہسپتالوں میں غریب عوام کو علاج کی بہتر سہولیات مہیا کرنے کے لئے اربوں روپے خرچ کر چکے ہیں۔

ہم اداروں کو مضبوط کر رہے ہیں تاکہ عوام کو ایک خود کار نظام کے تحت انصاف مل سکے۔ ہم نے صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر پورے کئے تاکہ غریب کو اسکی دہلیز پر علاج کی سہولت میسر ہو۔ صحت انصاف کارڈ کا اجرائ کیا گیا۔ اس سکیم کے تحت صوبے کے تقریباً 18لاکھ مستحق خاندان سالانہ 5لاکھ روپے تک علاج کی مفت سہولت حاصل کر سکیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں تعلیم اور صحت کی طرح صوبے کے دیگر شعبے بھی تباہی کا شکار تھے۔

پولیس کو ذاتی مفادات کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا۔پولیس غریب کی خدمت کی بجائے حکمرانوں کی چاکری پر مجبور تھی۔ ہم نے سیاسی مداخلت ختم کرکے پولیس کو آزاد اور با اختیار ادارہ بنایا۔ تھانے میں غریب کی عزت بحال کی۔ اب پولیس عوام کی خدمت کرنے لگی ہے اور عوام کا پولیس پر اعتماد بحال ہو چکا ہے۔ ہم نے رشوت ، کمیشن اور اختیارات کے نا جائز استعمال کے خلاف ریکارڈ قانون سازی کی۔

اداروں کو با اختیار بنایا اور ایک ایسا نظام وضع کیا جو خیبر پختونخوا کو دیگر صوبوں کے لئے رول ماڈل کے طور پر پیش کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر سپورٹس کمپلیکس اور ڈگری کالج کی تعمیر پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مردان میں خواتین کا پہلا کیڈٹ کالج یہاں کے عوام کے لئے ایک نادر تحفہ ہے۔ انہوں نے علاقے کے لئے بجلی اور ضرورت کی بنیاد پر دیگر سہولیات کے لئے 10کروڑ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ ضیائ السلام کی رہائش گاہ ہوتی گئے جہا ں انہوں نے ضیائ السلام کے بھائی فخر السلام کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ کچھ دیر اہل خانہ کے ساتھ رہے اور مرحوم کے لئے فاتحہ خوانی کی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات