باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت خان عبدالولی خان کو گیارویں برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں،سینیٹر شاہی سید

ہمیں ملکر عہد کرنا ہوگا کہ اپنے آئندہ کی نسل کو تعلیم پر بھر پور توجہ دیکر ان کو ڈاکٹر ،انجینئر ،وکیل بنانا ہوگا پاک چائنا اقتصادی راہداری کا بنیادی روٹ مغربی روٹ ہے ،کسی صوبے کی ترقی کے مخالف نہیں ، پشتونوں اور بلوچوں کو اولین ترجیح دی جائے کراچی کے مسائل کے حل کرنے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت کی کوششیں اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت کی گیارہویں برسی کے موقع پر عظیم الشان ورکرز کنونشن سے خطاب

اتوار 8 جنوری 2017 20:50

!کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ ہم جنگ آزادی کے عظیم مجاہد فخر افغان رئیس الاحرار خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت خان عبدالولی خان کو گیارویں برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیںاپنے عظیم اسلاف کی برسیوں کے موقع پر ان کے فکر و فلسفے پر کاربند رہنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیںان عظیم اکابرین کی جدجہد کو آگے بڑہانا خاص طور پر نوجوان نسل کا قومی فریضہ ہے ہمیں ملکر عہد کرنا ہوگا کہ اپنے آئندہ کی نسل کو تعلیم پر بھر پور توجہ دیکر ان کو ڈاکٹر ،انجینئر ،وکیل بنانا ہوگاہمیں وعدہ کرنا ہوگا کہ اپنی بہنوں اور بیٹیوں کی تعلیم پر بھر پور توجہ دیکر انہیں تعلیم کے زیور سے آشنا کرنا ہوگاہمیں اللہ تعالیٰ نے انتہائی خوبصورت پیدا کیا ہے مگر بد قسمتی سے ہمیں اس شہر میں کوئی اچھے مقام پر دیکھنا پسند نہیں کرتالوگوں کو پختون ڈرائیور ،چوکیدار،مزدورکی صورت میں تو قبول ہے مگر ڈاکٹر ،انجینئر اور وکیل کی صورت میں نہیں جب بھی کسی پختون نوجوان نے شہر میں کسی شعبہ میں نام پیدا کرنے کی کوشش کی اسے ولی خان بابر کی طرح نشانہ بنا یا گیا یا شہر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ،ولی خان بابر کو چھٹی برسی پر ہم انہیں بھر پور انداز سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں،ولی خان بابر قتل کیس کا سزا یافتہ مرکزی کردار-موٹا تو گرفتار ہے مگر اصل ٹولہ سات سمندر پار بیٹھا ہوا ہے شہید صحافت ولی خان بابر کے قتل کے کیس کے حوالے سے ہمارا وہی مطالبہ ہے جو ان کے قتل کے کا مقدمے کا فیصلے سنانے کے بعد شہید کے بڑے بھائی نے ان کے ادارے کو فون پر بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا ۔

(جاری ہے)

انتہاء پسندانہ اور عدم برداشت کی سوچ کو خیرباد کہنا ہوگا اور علم ،آگہی اورقلم کے ذریعے قوم کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگانام نہاد افغان جہاد کے ذریعے پختون قوم کا کلچر برباد، ان کے علمی و فکری اکابرین کو ختم اور جنت نماء دھرتی کو جہنم بنادیا گیا ڈالر وں کی لالچ میں ہمیں ترقی کے عمل سے بہت پیچھے کردیا گیا سرد جنگ کے دور کی سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور مذہبی قیادت نے اہل کتاب کے نام پر جس سپر پاور کو خطے پر مسلط کیا پینتیس لاکھ پختونوں کا خون بہنے کے بعد آج اس کو نکالنے کے لیے سیاست چمکارہے ہیں ۔

خطے میں بننے والے معاشی بلاک پر اگر سرد جنگ سے قبل کام ہوتا تو آج پورا خطہ دنیا کے ترقی یافتہ اقوام میں شامل ہوتاکمیونزم کو گرم پانی سے روکنے کے نام پر لاکھوں انسانوں کو لقمہ اجل بنانے والوں کا آج سی پیک پرکیوں خاموش ہیں عوامی نیشنل پارٹی پاک چائنا اقتصادی راہداری کی کسی طور مخالف نہیں،یہ گیم چینجر منصوبہ پختون خطے میں پچھلی چار دہائیوں سے دہشت گردی کے نقصانات کا ازالہ کرنے کا بہترین موقع ہے،پاک چائنا اقتصادی راہداری کا بنیادی روٹ مغربی روٹ ہے جسے فی الفور تعمیر کیاجائے ہم کسی صوبے کی ترقی کے مخالف نہیں مگر ترقی کے عمل میں پشتونوں اور بلوچوں کو اولین ترجیح دی جائے،توانائیوں کے منصوبے ،اقتصادی زون پہلے سے ترقی یافتہ علاقوں میں بنانے بجائے پسماندہ علاقوں میں لگائے جائیں۔

،فاٹا کے عوام کے ساتھ بہت زیادتیاں ہوچکی ہیں ،خدارا اب قبائل کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے ،فاٹا کی ستر فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اسے ترقی عمل سے مذید دور نا رکھا جائے فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کے نکات پر فی الفور عمل کرتے ہوئے اسے فی الفور خیبر پختون خوا میں شامل کیاجائے،اٹھانوے فیصد طبقے کے حقوق کے علمبردار مسلط ٹولے نے شہر کو پچاس ہزار سے زائد لاشیں دیں،ہر شہری ادارے کو گھوسٹ ملازمین اور اقربا پروری نے تباہ و برباد کردیا ،آج کراچی مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے جس کی بنیادی ذمہ داری چار دہائیوں سے مینڈیٹ لینے والے ہیں، آج قدرت کا عمل شروع ہوچکا ہے اور قاتلوں،بھتہ خوروں اور چائنا کٹنگ کرنے والوں اور ٹھپہ مافیا کی صفوں میں کہرام مچا ہوا ہے ،کراچی کے مسائل کے حل کرنے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت کی کوششیں اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے ،شہر مسائل کا گڑھ بن چکا ہے شہر کو بڑی تعداد میں ترقیاتی منصوبوں کی ضرورت ہے ،ہماری اولین ترجیح کراچی کے مسائل کا حل ہے جس کے لیے ہم سب ساتھ چلنے کو تیار ہیں، آج صرف ایک ضلع کے ورکرز کنونشن میں کارکنان کا ٹھاٹھے مارتا سمندر سب کے سامنے ہے اپنے مخالفین کے لیے صرف اتنا کہ یوں گا کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع غربی تحت جنگ آزادی کے ہیرو رئیس الاحرار فخر افغان خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت کی گیارہویں برسی کے موقع پر ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر صوبائی جنرل سیکریٹری یونس خان بونیری ،سیکریٹری اطلاعات حمید اللہ خٹک،مرکزی نائب صدرہ کاملہ خان اور ضلع غربی کے صدر سرفراز جدون ، جنرل سیکریٹری ارشد سہیل ،پختون ایس ایف کے رہنمائوں شیر آفریدی اور فدا کاکڑ نے بھی خطاب کیا ،اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں ذمہ داران نیاز محمد خان ،ادریس آفریدی،علی احمد نے اپنی جماعتوں سے مستعفی ہوکر سینکڑوں ساتھیوں سمیت عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت پر پر اعتماد کرتے ہوئے شمولیت کا اعلان کیا ۔