فوجی عدالتوں میں مقدمات قانون کے مطابق نمٹائے گئے،ترجمان پاک فوج

ملٹری کورٹس کے فیصلوں سے دہشتگردانہ سرگرمیوں میں کمی ہوئی ،اپنے عرصہ کے دوران فوجی عدالتوں نے 161مقدمات میں موت کی سزا اور 113مقدمات میں قید کی سزائیں سنائیں،مدت مکمل ہونے پر ملٹری کورٹس نے کام بند کردیاہے،آئی ایس پی آر

اتوار 8 جنوری 2017 21:30

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2017ء) پاک فوج کے ترجمان نے کہاہے کہ فوجی عدالتوں میں مقدمات قانون کے مطابق نمٹائے گئے، ملٹری کورٹس کے فیصلوں سے دہشتگردانہ سرگرمیوں میں کمی ہوئی اپنے عرصہ کے دوران فوجی عدالتوں نے 161مقدمات میں موت کی سزا اور 113مقدمات میں قید کی سزائیں سنائیں،مدت مکمل ہونے پر ملٹری کورٹس نے کام بند کردیاہے۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں کاقیام آئینی ترمیم کے ذریعے دہشت گردی کے سخت ماحول میں عمل میںلایاگیاجبکہ معمول کا عدالتی نظام دبائومیں تھا عدالتیں اورجج بھی دہشت گردی کانشانہ تھے اس لئے خصوصی آئینی انتظامات کئے گئے تاکہ دہشت گردوں اوردہشتگردی پر موثر اندازمیں قابو پایاجاسکے اپنی مدت کے دوران فوجی عدالتوںکو274مقدمات بھجوائے گئے جن میں سے 161 مقدمات میں موت کی سزا سنائی گئی اور ان میںسے 12 کوپھانسی دی جاچکی ہے 113مقدمات میں مختلف دورانیے کی قید کی سزائیں دی گئیں فوجی عدالتوں میں بھجوائے گئے مقدمات کوقانونی طریقہ کار کے مطابق نمٹایاجاگیا ملٹری کورٹس سے مقدمات کے فیصلوں سے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں کمی کے حوالے سے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں بیان کے مطابق اپنی مدت مکمل ہونے کے بعد فوجی عدالتوں نے کام بندکردیاہے۔

متعلقہ عنوان :