جو سکیورٹی فوجی عدالتوںکو دی گئی تھی اگر اس طرح کی سکیورٹی سول عدالتوں کو دی جائے تو نتائج بہتر ہوں گے، وفاقی وزیر اکرم خان درانی

پیر 9 جنوری 2017 18:13

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2017ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ جو سکیورٹی فوجی عدالتوںکو دی گئی تھی اگر اس طرح کی سکیورٹی سول عدالتوں کو دی جائے تو نتائج بہتر ہوں گے، جے یو آئی نے شروع دن سے فوجی عدالتوں کی مخالفت کی تھی، آج کا پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) نے فوجی عدالتوں کے قیام کے وقت مخالفت کی تھی، اس کی بڑی وجہ یہ تھی سول عدالتوں پر سے عوام کا اعتماد کہیں ختم نہ ہو جائے، جو سہولتیں و سکیورٹی فوجی عدالتوں کودی گئی تھیں اگر یہ سہولتیں سول عدالتوں کو دی جائیں تو نتائج مختلف ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سول عدالتوں اور ججز کی سکیورٹی بہتر کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ہمیں موجودہ عدالتوں پر توجہ دینا ہو گی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں تعلیمی اداروں میں بڑھتے ہوئے منشیات کے رجحان کے حوالہ انہوں نے کہا کہ حکومت منشیات کے خاتمہ کیلئے کام کر رہی ہے لیکن والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ مانیٹرنگ کریں کہیں ان کے بچے منشیات تو استعمال نہیں کر رہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2013ء کے پاکستان اور آج کے پاکستان میں بہت بڑا فرق ہے، آج کا پاکستان تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے، توانائی کے بحران کا خاتمہ ہونے جا رہا ہے جبکہ ملک کے سب سے بڑے منصوبہ سی پیک سے ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔

متعلقہ عنوان :