ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے نادہندہ سی این جی اسٹیشنز کو ایل پی جی ری فیولنگ کے لائسنس جاری نہ کیے جائیںاور ان سے بقایا جات کی وصولی کے لیے نوٹسز جاری کیے جائیں،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کی اوگرا کو ہدایت

کمیٹی کا ملک کے مختلف حصوں میں گیس کے کم پریشر پر شدید برہمی کا اظہار، وزارت پٹرولیم کو پیک آورز میں گیس کا پریشر بحال کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت ملک میں آلٹران پریمیم (رون 90) اور آلٹران ایکس( رون 95) متعارف کروائے گئے ہیں، اگلے چند دنوں میں آلٹران ایکس ڈیزل کی فراہمی شروع ہو جائے گی ،پی ایس او حکام کی بریفنگ

پیر 9 جنوری 2017 20:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم نے اوگرا کو ہدایت کی ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے نادہندہ سی این جی اسٹیشنز کو ایل پی جی ری فیولنگ کے لائسنس جاری نہ کیے جائیںاور ان سے بقایا جات کی وصولی کے لیے نوٹسز جاری کیے جائیں۔کمیٹی نے ملک کے مختلف حصوں میںکھانے پینے کے اوقات میں گیس کے کم پریشر کا نوٹس لیتے ہوئے شدید برہمی کا اظہار کیا اور وزارت پٹرولیم کو ہدایت کی کہ پیک آورز میں گیس کا پریشر بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

سیکرٹری پٹرولیم رشد مرزا نے کمیٹی کو آگاہ کیاکہ ملک میںچار ارب مکعب فٹ گیس کی کمی کا سامنا ہے۔جس کی وجہ سے کم پریشر کا مس،ْلہ سامنے آرہا ہے۔پیر کو کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیر،ْمیں بلال احمد ورک کی زیر صدارت یہاں پارلیمنٹ ہاو،ْس میںمنعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی نے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں کی جانب سے سماجی فلاح وبہبود کے منصوبوں کیلئے فنڈزکے صحیح استعمال کے لئے گائیڈلائنز کی منظوری دے۔

(جاری ہے)

پی ایس او حکام نے کمیٹی کوملک میں متعارف کروائے گئے نئے فیول کے بارے میں بریفنگ دی۔پی ایس او حکام نے کہا کہ ملک میں آلٹران پریمیم (رون 90) اور آلٹران ایکس( رون 95) متعارف کروائے ہیں۔ملک میں اگلے چند دنوں میں آلٹران ایکس ڈیزل کی فراہمی شروع ہو جائے گی ,کمیٹی کو انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم بارے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی گوادر سے ایران پاکستان سرحد تک تعمیر ایران پر سے عالمی پابندیاں ختم.ہونے کے بعد شروع کی جائیگی۔

ٹاپی منصوبے کا راہداری منصوبہ طے پا گیا ہے۔بھارت پاکستان اور افغانستان کو راہداری فیس ادا کرے گا۔افغانستان میں ٹاپی گیس پائپ لائن کے راستے سے بارودی سرنگیں ہٹانے کا کام.شروع ہو.چکا ہے۔ایران پر ابھی بھی کچھ عالمی پابندیاں موجود ہیں جس کی وجہ سے کام.رکا ہوا ہے۔سیکرٹری پٹرولیم رشد مرزانے ایک رکن کے سوال کے جواب پر کہا کہ ملک میںچار ارب مکعب فٹ گیس کی کمی کا سامنا ہے ,انہوں نے کہا کہجی آئی ڈی سی سے حاصل ہونیوالی رقم گیس پائپ لائنوں کی تعمیر پر. خرچ کی جا رہی ہے۔

ڈی جی گیس نے کہا کہ جی آئی ڈی سی کی مد میں ا170 ارب روپے جمع ہو چکے ہیں ,رکن کمیٹی نواب علی وسان نیسندھ میں گیس کی لوڈشیڈنگ پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں دیگر صوبوں کی نسبت گیس کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے ,جب کسی کام.کے لئے ایم ڈی سوئی سدرن کو فون کرتے ہیں وہ جواب ہی نہیں دیتے۔اوگرا کی چئرپرسن عظمی عادل نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہاوگرا نادہندہ سی این جی سٹیشن کو ایل پی جی ری فیولنگ کا لائسنس نہیں دے گا۔اوگرا کے پاس ایسی 35 درخواستیں آئی ہوئی ہیں۔ممبر گیس عامر نسیم کے ریٹائر ہونے کے بعد اوگرا نے کوئی سماعت نہیں کی گئی (ع ع)