پشاور کے مضافاتی زرعی علاقوں میں کسانوں کو آبپاشی کے سلسلے میں درپیش مسائل کو فوری طور پر مستقل حل کریں، علاقہ کے عوام اپنی زمینوں سے اچھی فصلیں اگا کر ملکی معیشت میں کردار ادا کر یں

وزیر برائے آبپاشی خیبر پختونخوا سکندر حیات خان شیر پائو کی کسان وفد سے بات چیت

پیر 9 جنوری 2017 20:37

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے آبپاشی سکندر حیات خان شیر پائو نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ پشاور کے مضافاتی زرعی علاقوں میں کسانوں کو آبپاشی کے سلسلے میں درپیش مسائل کو فوری طور پر مستقل بنیادوں کے تحت حل کریں تاکہ علاقہ کے عوام اپنی زمینوں سے اچھی فصلیں اگا کر نہ صرف اپنے مسائل حل کر سکیں بلکہ ملکی معیشت کی ترقی میں بھی کردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے یہ ہدایات پیر کے روز متھرا پشاور میں ہاشم بابر کے حجرہ میں مختلف علاقوں کے کسانوں کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے دیں۔ اس موقع پر سفید سنگ، ڈاگ لارہ، ڈیرے کلے، ڈاگ تیرائو، علی محمد گڑھی، گڑھی مستجاب، پٹوار بالا اور ریار غلجو کے علاقوں سے آنے والے وفود نے صوبائی وزیر سے ملاقات کی اور اپنے اپنے علاقوں میں آبپاشی سے متعلق مختلف مسائل بیان کئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اے سی پشاور سرکل ، ایکسین پشاور سرکل اور محکمہ آبپاشی کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ سینئرصوبائی وزیر نے کہا کہ یہ زرعی علاقے ہیں اور عوام کی زندگی کا دارو مدار کاشتکاری پر ہے اس لئے حکومت پوری کوشش کر رہی ہے کہ کاشتکار وں کے دوسرے مسائل کے ساتھ ساتھ آبپاشی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے مذکورہ علاقوں میں آبپاشی کے مختلف منصوبوں پر فوری طور پر عملی اقدامات اٹھانے کیلئے ہدایات جاری کیں۔

صوبائی وزیر نے محکمہ کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ہر منصوبے میں متعلقہ عوام کے ساتھ بہتر رابطہ رکھیں اور ان کی ضروریات اور تجاویز کو منصوبوں میں شامل کریں۔صوبائی وزیر نے علاقے کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے حکومت کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور زراعت کی ترقی اور مربوط آبپاشی نظام کیلئے اپنے تجربات کی بنیاد پر بہتر تجاویز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :