سینیٹ میں ’’آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(ترمیمی)بل2015 ‘‘ کثرت رائے سے منظور

بل کے تحت اوگرا میں چاروں صوبوں کی نمائندگی لازمی قرار دی گئی عوامی نمائندگی ایکٹ 1976میں ترمیم کا -- ---- -"عوامی نمائندگی ترمیمی بل"2016بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا

پیر 9 جنوری 2017 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) سینیٹ میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی2002میں مزید ترامیم کرنے کا بل’’آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(ترمیمی)بل2015 ‘‘ کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا،بل کے تحت اوگرا میں چاروں صوبوں کی نمائندگی لازمی قرار دی گئی،اس کے علاوہ عوامی نمائندگی ترمیمی بل2016بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو سینیٹ اجلاس میں پیپلزپارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی2002میں مزید ترامیم کرنے کا بل’’آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(ترمیمی)بل2015 ‘‘ پیش کیا۔سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ بل پر کمیٹی میں بہت بحث ہوئی18ویں ترمیم کے بعد ریگولیٹریز اتھارٹیز میں صوبوں کی نمائندگی ہونی چاہیے،کے پی کے،بلوچستان اور سندھ میں آئل اور گیس کی بڑی مقدار نکلتی ہے مگر اوگرا میں صوبوں کی نمائندگی نہیں ہے،اس لئے بل کے تحت اوگرا میں صوبوں کی نمائندگی لازمی قرار دی گئی ہے۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیریں رحمان نے عوامی نمائندگی ایکٹ 1976میں مزید ترمیم کرنے کا بل’’عوامی نمائندگی (ترمیمی)بل2016پیش کیا۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے رائے شماری کے بعد دونوں بلوں کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔…(خ م+رڈ)