جلد ’’ضرب قلم اور کشمیر‘‘ کانفرنس آزادکشمیر میں منعقد کریں گے،عرفان صدیقی

پاکستان کی تاریخ،ادب اور جغرافیہ کشمیر کے ساتھ جڑاہے، بڑے سے بڑا ظلم جذبہ آزادی کو شکست نہیں دے سکتا،صدرآزادکشمیر سے گفتگو نتحریک آزادی اہم مرحلہ میں داخل ہو چکی ہے، اہل قلم شعور کے محاذ پر کشمیرکاز کے لئے کردار ادا کریں۔صدرمسعودخان

پیر 9 جنوری 2017 23:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2017ء) قومی تاریخ اور ادبی ورثہ کے لئے وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ علم وادب کا فروغ قوموں کے عزم وارادہ کو زندہ رکھنے کے لئے ضروری ہے۔ یہ بات انہوںنے آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعودخان سے گفتگوکرتے ہوئے کہی جنہوں نے آج مشیر وزیراعظم کے دفتر میں ان سے ملاقات کی۔ عرفان صدیقی نے اہل قلم کانفرنس میں صدر آزاد کشمیر کی شرکت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویڑن اور اس کے تحت کام کرنے والے تمام ادارے کشمیرکاز کے لئے ہر طرح سے حاضر ہیں۔

پاکستان کی تاریخ،ادب اور جغرافیہ کشمیر کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بڑے سے بڑا ظلم محکوم انسانوں کے جذبہ آزادی کو شکست نہیں دے سکتا۔

(جاری ہے)

ادیب، شاعر، دانشور اور قلم کار اہل کشمیر اور ان کے حق آزادی کے حصول کی جدوجہد میں ہراول دستہ بن سکتے ہیں۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ بہت جلد ’’ضرب قلم اور کشمیر‘‘ کانفرنس آزادکشمیر میں منعقد ہوگی۔

صدرآزادکشمیر نے اس کانفرنس کی میزبانی کی پیشکش کی۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے آزادجموں و کشمیر کے صدر سردار مسعودخان نے ادیبوں، شاعروں اور اہل قلم کی چار روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر عرفان صدیقی کو مبارک باد دی اور کہا کہ ’’ضربِ قلم‘‘ کا آغاز علمی محاذ پر اہم اقدام ہے۔ مثبت سوچ اورتعمیری رجحانات کی ترویج کے ساتھ ساتھ پاکستان کا حقیقی تشخص اجاگر کرنے میں بھی یہ ایک نہایت اہم کاوش ہے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر ایک اہم مرحلہ میں داخل ہو چکی ہے۔ اہل کشمیر بھارتی سفاکی، بربریت اور ہر طرح کے ظلم و استبداد کے باوجود اپنے آزادی کے حق سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔ ادیب، دانشور، شاعر اور اہلِ قلم تحریک آزادی کشمیر کو شعور کے محاذ پر نئے جذبوں اور ولولوں سے اجاگر کرنے میں کردار ادا کریں۔ن

متعلقہ عنوان :