یاسین ملک کی قیادت میں حیدر پورہ سے احتجاجی جلوس نکالاگیا ، ائیر پورٹ روڈ پر دھرنا

منگل 10 جنوری 2017 12:06

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی قیادت میں سرینگر میںحیدر پورہ سے ائیر پورٹ تک احتجاجی جلوس نکالاگیا اور احتجاجی دھرنا گیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جلوس اور دھرنے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی ۔

نماز ظہر کے بعد جامع مسجد حیدر پورہ سے نکالے گئے جلوس میں حریت رہنمائوں ،کارکنوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔جلوس کے شرکاء نے ائیر پورٹ روڈ پر احتجاجی دھرنا دیااور ’’ پیلٹ بلٹ،نا بھائی نا،لوٹ،کھسوٹ نا بھائی نا اور کریک ڈائون نا بھائی نا‘‘ کے علاوہ اسلام و آزادای کے حق میں زبردست نعرے بلند کئے گئے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حریت رہنمائوں غلام نبی سمجھی،غلام نبی زکی، ایڈووکیٹ محمد شفیع ریشی، پیر سیف اللہ، محمد یوسف مجاہد،امتیاز حیدر،عبدالحمید ماگرے،راجہ معراج الدین ،سراج الدین،عبدالحمید ماگرے،مدثر ندوی،رمیض راجہ ،عمر عادل ڈار ،ظہور گیلانی ،اشفاق احمد خان ، شیخ عبدالرشید ،مشتاق احمد صوفی اور دیگر بھی موجود تھے ۔

جلوس کے شرکاء جیسے ہی جامع مسجد سے باہر نکلنے لگے تو پولیس اہلکاروںنے مسجد کا مرکزی دروازہ بند کر کے کسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی ۔ اس موقعہ پر لوگوں نے مزاحمت کی اور گیٹ کھول کر باہر آگئے اور ائیر پورٹ چوک کی طرف پیش قدمی کی ۔ جلوس کے شرکاء نے وہاں پہنچ کر دھرنا دیا ۔ محمد یاسین ملک ، غلام نبی سمجھی،غلام نبی زکی،ایڈوکیٹ محمد شفیع ریشی اور پیر سیف اللہ نے اس موقع پر خطاب کیا۔

انہوں کہا کہ کشمیری عوام غیر ریاستی ہندوئوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کے اجراء کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے اور کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی قطعاًً اجازت نہیں دیں گے اور اس مقصد کیلئے وہ کوئی بھی قربانی پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔رہنمائوںنے کشمیری نظربندوں کی حالت زارپر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔

انہوںنے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے 2016کے عوامی انتفادہ کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید اور پیلٹ گن سے زخمی ہونیوالے کشمیریوں سے متعلق ضلعی تحقیقاتی کمیٹیوں کے قیام کو مسترد کرتے ہوئے ان واقعات کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ دوہرایا۔ انہوںنے کہاکہ نہتے کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث قابض انتظامیہ سے انہیں انصاف کی امید نہیں ۔

حریت رہنمائوںنے مسلم راشٹریہ منچ کی جانب سے نئی دلی میں کشمیری طلبہ کی کانفرنس بلانے اور ان طلبہ کو قومی دائرے میں شامل کرنے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ لوگ مختلف حیلے بہانوں سے کشمیری نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کی سازشوں سے ہمیں خبردار رہنے کی ضرورت ہے ۔انھوں نے واضح کیا ہمیں اس طرح کی تنظیموں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے تحریک آزای کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سرگرم کردار ادا کرنا ہوگا۔ انھوں نے حریت قیادت کے درمیان اتفاق و اتحاد کومزید مضبوط بنانے پر بھی زوردیا اور کشمیری عوام بالخصوص جوانوںکے عزم و حوصلہ کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :