کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کا اجلاس، کشمیر کی موجودہ صورتحال اور دیگر امور پر غور و خوص ،جسمانی طورمعذور نوجوان پر کالے قانون پی ایس اے لاگو کرنے کی شدید مذمت

منگل 10 جنوری 2017 12:06

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے ایک اجلاس میں جموںوکشمیر کی موجودہ صورتحال اور تنظیمی وتحریکی امورپر غور و خوص کیاگیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری شبیر احمد شاہ نے اجلاس کی صدار ت کی جس میں جملہ اکائیوں کے سربراہان اور نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں گزشتہ 6ماہ سے جاری انتفادہ کے دوران بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میںشہید اور زخمی ہونیوالے کشمیریوں کویاد کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیاگیا ۔ اجلاس میں حریت چیئرمین سیدعلی گیلانی کی مسلسل نظربندی اور ان کی سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاگیا کہ بھارت اس طرح کے ہتھکنڈوں سے انکے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں حاجی غلام نبی سمجھی، نعیم احمد خان، محمد شفیع ریشی، غلام احمد گلزار، محمد یوسف نقاش، راجہ معراج الدین، محمد یاسین عطائی، زمردہ حبیب، یاسمین راجہ، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، محمد یوسف ندیم، غلام محمد ناگو، محمد شفیع لون، دیوندر سنگھ، محمد رمضان خان، سید محمد شفیع اور حکیم عبدالرشید شرکت کی ۔ادھر حریت کانفرنس نے بارہمولہ کے معذور نوجوان تنویر احمد وار پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے لاگو کئے جانیکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بے قصور اور معذور نوجوانوں پر پی ایس ائے کا اطلاق انتہائی غیر اخلاقی اور افسوسناک ہے۔

حریت ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے اپنے بھارتی آقائوں کے فرمان پرظلم و تشدد کی تمام حدیں پار کردی ہیںتاہم انہوںنے کہاکہ ان ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور نہیں کیاجاسکتا ۔ انہوںنے معذور نوجوان کے خلاف جھوٹے مقدمے کے اندراج کو انتہائی مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ افسران نے فرد جرم میں معذور نوجوان کے بارے میں لکھا ہے کہ اس نے اپنی ٹرائیسائیکل کا سہارا لے کر امن وعامہ میں خلل ڈالا ۔ ترجمان نے اس الزام کو بے ہودہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک معذورنوجوان ،جو بے ساکھیوں کے سہارے کے بغیر ایک قدم بھی چل نہیں سکتا اس کو عقوبت خانے میں قید کرنے کا عمل بھارت کے جمہوری چہرے پر ایک بدنما داغ کے سوا کچھ نہیں۔

متعلقہ عنوان :