دیہی علاقوں میں گیس فراہم نہ کرنے پر سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقیات کا اظہار برہمی

سندھ میں گیس کی سکیموں ،منصوبوں پر عمل درآمد نہیں ہوتا حالانکہ سندھ سے ہی وافر مقدار میں گیس نکلتی ہے،میر ہزار خان بجارانی

منگل 10 جنوری 2017 22:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2017ء) سندھ کے دیہی علاقوں میں گیس فراہم نہ کرنے پر سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقیات نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ منگل کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین غلام قادر چانڈیو کی صدارت میں منعقد ہوا ، جس میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ہزار خان بجارانی ، ڈی جی ایم سوئی سدرن گیس عفیف احمد ، کمیٹی کے ارکان اور دیگر افسروں نے شرکت کی ۔

سوئی سدرن گیس کے افسران نے سندھ کے دیہی علاقوں میں گیس کی فراہمی کی اسکیموں پر بریفنگ دی ۔ صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا کہ سوئی سدرن گیس سندھ کے دیہی علاقوں میں گیس فراہم کیوں نہیں کر رہی ہے ۔ صوبائی وزیرنے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ سندھ میں گیس کی اسکیموں اور منصوبوں پر عمل درآمد نہیں ہوتا حالانکہ سندھ سے ہی وافر مقدار میں گیس نکلتی ہے اور سندھ کو ہی گیس سے محروم رکھا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ظلم کی انتہا ہے ۔ میر ہزار خان بجارانی نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو فوری گیس فراہم کی جائے اور تمام اسکیمیں مارچ تک مکمل کی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے گیس کی فراہمی کے لیے سوئی سدرن گیس کو ادائیگی کر دی ہے ۔ اس کے بعد اس میں تاخیر کیوں ہو گئی ہے ۔قائمہ کمیٹی کے ارکان نے شکایت کی کہ ایم ڈی سوئی سدرن گیس منتخب نمائندوں سے ملنا گوارہ نہیں کرتے اور نہ ہی کسی کا فون سنتے ہیں ۔

میر ہزار خان بجارانی نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کی نااہلی اور سندھ کے ساتھ اس کے ناروا سلوک کا معاملہ سندھ اسمبلی ، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اٹھایا جائے گا ۔ ایم کیو ایم کے ارکان نے اس بات پر بھی برہمی کا اظہار کیا کہ ایم ڈی سوئی سدرن گیس قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نہیں آئے ۔ اگر وہ آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جائے گا