جموںکے مسلمان تنہا نہیں ،1947کی تاریخ دہرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،حریت کانفرنس

بدھ 11 جنوری 2017 12:33

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جموںخطے کے علاقے کٹھوعہ میں ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے کارکنوں کی طرف سے مسلمانوں پر حملے اور ان کی املاک کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جنرل سیکرٹری شبیر احمد شاہ کی صدارت میں سرینگر میں منعقدہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں کہا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت بنتے ہی مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ بڑھ گیا اور اس نے مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹنا شروع کر دیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ بھارت کے ’’سیکولر‘‘ لبادے میں دراصل فاشزم اور مسلم دشمنی کا خونخوار درندہ چھپا ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی اوریہاں کی دیگر ہندو انتہا پسند تنظیمیں بیگناہ مسلمانوں کے خون کو اپنے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے استعمال کر تی ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ مقبوضہ علاقے کے نام نہاد مسلم جماعتیں قاتلوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر اپنے ہی لوگوں کا خون بہانے میں پیش پیش ہیں ۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جموں خطے کے مسلمان تن تنہا نہیں ہیںاور کسی کو 1947 کی تاریخ دہرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اجلاس میںکشمیریوں کی بھر پور سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کااگلا اجلاس چیئرمین حریت سید علی گیلانی کی صدارت میں21 جنوری کو منعقد ہوگا۔اجلاس میں غلام احمد گلزار،بلال صدیقی،نعیم احمد خان ،محمد یٰسین عطائی،مولوی بشیر احمد ،محمدیوسف نقاش ،محمد رمضان خان ،راجہ معراج الدین ،محمد یوسف میر، غلام محمد ناگواور حکیم عبدالرشید کے علاوہ تحریک خواتین کی نمائندہ نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :