وزیراعلی سندھ نے سرکلر ریلوے کی فزیبیلیٹی کیلئے چار کروڑ روپے کی منظوری دیدی،سرکلر ریلوے کے روٹ پر قائم تمام تجاوزات ایک ہفتے میں ختم کرنے کی ہدایت کردی

بدھ 11 جنوری 2017 17:11

وزیراعلی سندھ نے سرکلر ریلوے کی فزیبیلیٹی کیلئے چار کروڑ روپے کی منظوری ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ ٰسندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی سرکلر ریلوے کی فزیبیلیٹی بنانے کیلئے چار کروڑ روپے کی منظوری دیدی ،ساتھ ہی کمشنر کراچی کو سرکلر ریلوے کے روٹ پر قائم تمام تجاوزات ایک ہفتے میں ختم کرنے کی ہدایت کردی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت بدھ کوسندھ سیکرٹریٹ میں کراچی سرکلر ریلوے پر اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ ڈی ایس ریلوے کراچی ڈویژن نثار میمن، ڈی سی او ریلوے ناصر نذیر، کمشنر کراچی اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈی ایس ریلوے کراچی ڈویژن نثار میمن نے سرکلر ریلوے کی زمین پر قبضے کی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کے سی آر کی کل اراضی تیس سو ساٹھ کلومیٹر ہے جس میں سرسٹھ کلومیٹر پر قبضہ ہے،قبضہ ختم کرانے کیلئے پانچ ہزار چھ سو ترپن گھر مسمار کرنے ہونگے بقیہ دو ہزار نوسو ستانوے گھروں کے علاوہ دوسرے قسم کے قبضے بھی ہیں ڈی ایس ریلوے نے مزید بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے لیے تیس سو ساٹھ ایکڑ زمین کی ضرورت ہے اس منصوبے کی لاگت دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کے سی آر پر سپریم کورٹ کا تجاوزات کو ہٹانے کے لیے بھی حکم موجود ہے ۔کمشنر کراچی تمام ڈپٹی کمشنرز سے میٹنگ کریں اور تجاوزات کو ہٹانے کی منصوبہ بندی بنائیں جے سی سی نے تین ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے کی فزیبلٹی مانگی ہے اس ہدف کو عبور کرنا ہے اس معاملے میں کوئی کوتاہی قابل قبول نہیں ہوگی اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے سرکلر ریلوے کی فزیبیلیٹی بنانے کیلئے چار کروڑ روپے منظور کردیئے۔

متعلقہ عنوان :