لاہور ، نجی کنسٹرکشن کمپنی کے دفتر میں آتشزدگی کے نتیجے میں 7 افراد جھلس کر جاں بحق ،8 کی حالت تشویشناک

واقعے کے وقت دفتر میں 30سے 40افراد موجود تھے ،زیادہ تر عمارت سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ،بالائی منزل پر رات کی شفٹ کرنے والے ملازمین سو رہے تھے، ریسکیو کی 14سے 15گاڑیوں نے تقریباً تین گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے ‘ وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے لیا

بدھ 11 جنوری 2017 17:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) محمود بوٹی انٹرچینج کے قریب نجی کنسٹرکشن کمپنی کے دفتر میں آتشزدگی کے نتیجے میں 7 افراد جھلس کر جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوگئے جن کی حالت بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ۔ بتایا گیا ہے کہ محمود بوٹی انٹرچینج کے قریب نجی کنسٹرکشن کمپنی کی تین منزلہ عمارت کے بالائی منزل پر اچانک آگ لگ گئی ۔

واقعے کے وقت دفتر میں 30سے 40افراد موجود تھے ،زیادہ تر افراد عمارت سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے تاہم بالائی منزل پر رات کی شفٹ کرنے والے ملازمین سو رہے تھے ۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور آگ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ عمارت میں موجود افراد کو نکالنے کے لیے کارروائیاں شروع کردیں، آگ کی شدت زیادہ ہونے کے باعث ریسکیو کی مزید گاڑیوں کو طلب کر لیا گیا ۔

(جاری ہے)

ریسکیو ٹیموں نے بھرپور جدوجہد کے بعد تقریبا 3گھنٹوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا ۔ریسکیو حکام کے مطابق اہلکارجب دروازہ توڑ کر کمرے میں داخل ہوئے تو وہاں 4افراد دم توڑ چکے تھے جبکہ 10 کی حالت انتہائی خراب تھی۔زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں مزید 3زخمی دم توڑ گئے۔طبی عملے کا کہنا ہے کہ دیگر زخمیوں کی حالت بھی انتہائی تشویشناک ہے، ان کے جسم 40سے 50فیصد تک جلے ہوئے ہیں۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق آ گ پر قابو پانے کے لئے ریسکیو کی 14سے 15گاڑیوں نے حصہ لیا ۔ ریسکیو حکام کے مطابق جس وقت آگ لگی اس وقت نائٹ شفٹ کرنے والے ملازمین سو رہے تھے ۔ فلور پر 10سے 12سلنڈر موجود تھے اور ان میں سے کچھ پھٹے ہوئے بھی ملے ہیں ہو سکتا ہے کہ ان میں سے کوئی سلنڈر پھٹا ہو جس سے آگ لگی ،اس کے علاوہ فلور پر کپڑے کے خیمے بھی موجود تھے جس کی وجہ سے آگ کی شدت بڑھی تاہم ابھی آگ لگنے کی وجوہات بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا یہ تحقیقات کے بعد پتہ چلے گی ۔

اس موقع پر پولیس حکام بھی بھاری نفری کے ہمراہ موجود تھے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ شارٹ سرکٹ کا نتیجہ لگتا ہے تاہم حتمی طور پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا، جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں جبکہ عمارت میں موجود افراد کے بیانات بھی قلم بند کئے جائیں گے۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے حکم دیا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے ۔