کابل دھماکے افغان پارلیمنٹ کے 36ملازمین کی ہلاکت کی تصدیق

قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمار اعلی سطحٰ وفد کے ہمراہ قندھار پہنچ گئے واقعے سے افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ،اشرف غنی

بدھ 11 جنوری 2017 19:14

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2017ء) افغانستان نے گزشتہ روز کابل دھماکے میں افغان پارلیمنٹ کے 36ملازمین کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ افغان صدر نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا جس کے بعد قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمار اعلی سطحٰ وفد کے ہمراہ قندھار پہنچ گئے ،اشرف غنی کا کہنا ہے کہ واقعے سے افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

بدھ کو افغان خبررساں ادارے ’’خاما پریس ‘‘ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کابل دھماکے میں افغان پارلیمنٹ کے 36ملازمین ہلاک ہوئے جن میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے بعض ملازم بھی شامل ہیں ۔دھماکے کے نتیجے میں درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے جو پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب تھے ۔

(جاری ہے)

افغان حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں 38افراد ہلاک اور 70دیگر زخمی ہوئے ۔

گزشتہ روزایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی افغان پارلیمنٹ کے قریب دھماکے سے اڑا دی جس کے بعد جائے وقوعہ پر جب امدادی سرگرمیوں کیلئے لوگ جمع ہوئے تو ایک اور دھماکہ کردیا گیا ۔دوسری جانب قندھار حملے کی تحقیقات کیلئے قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمار ایک اعلی سطحٰ وفد کے ہمراہ جنوبی صوبہ قندھار پہنچ گئے ۔دھماکوں کی تحقیقات کا حکم جاری کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ واقعے سے افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

۔افغانستان کے دارالحکومت کابل اور جنوبی صوبے قندھار میں بم دھماکوں میں 56 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں 5 متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے شہری بھی شامل تھے، جن کی تصدیق سرکاری طور پر بھی کر دی گئی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق کابل میں ہونے والے دھماکوں میں شہریوں کی ہلاکت سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ طالبان تشدد کی ایک بہیمانہ مہم شروع کرچکے ہیں جس میں شہریوں کی جان کو بھی نہیں بخشا جارہا، متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لیے ضروری ہے کہ کہ فوری، غیر جانبدار اور خودمختار تفتیش کا آغاز کیا جائے۔