سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا مسلم عسکری اتحاد یعنی اسلامی لشکر کا سربراہ بننا خوش آئند ہے ‘عالمی سطح پر پاکستان کو قائد تسلیم کرنا ہے۔ ملت کفریہ نیٹو و سنیٹو کے نام سے متحد ہیں

نامور عالم، پیر طریقت علامہ قاضی عبدالحفیظ نقشبندی کی صحافیوں سے بات چیت

بدھ 11 جنوری 2017 19:54

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2017ء) سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا مسلم عسکری اتحاد یعنی اسلامی لشکر کا سربراہ بننا خوش آئند ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کو قائد تسلیم کرنا ہے۔ ملت کفریہ نیٹو و سنیٹو کے نام سے متحد ہیں، مسلم امہ کی اجتماعی فوج وقت کی اہم ضرورت ہے۔ راحیل شریف کی تقرری کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار نامور عالم، پیر طریقت علامہ قاضی عبدالحفیظ نقشبندی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اس وقت دو حصوں میں تقسیم ہے تمام کفریہ طاقتیں اکٹھی ہیں اور ان کا یہ اتحاد صرف مسلم امہ کے خلاف ہے جس کا اظہار وہ مختلف مواقع پر عراق، افغانستان، صومالیہ اور اب شام میں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ ملت اسلامیہ بکھری ہوئی تھی اور تمام مسلمان ممالک مختلف حلیف ممالک کے بغل بچے بنے ہوئے تھے۔

شاہ سلیمان نے ایک اچھا فیصلہ کیا اور مسلم ممالک کی اجتماعی فوج تشکیل دی یہ فوج فی الحال اسلامی ممالک میں جاری دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے اپنا کردارا دا کرے گی تمام مسلم امہ کو اس اجتماعی فوج کی تشکیل پر انتہائی خوشی ہے جبکہ جنرل راحیل شریف کو قیادت ملنا پاکستان کے لئے اعزاز ہے یہ فوج کسی کے خلاف نہیں بلکہ اپنے دفاع کے لئے تشکیل دی گئی اس اتحاد کی تشکیل سے صرف دہشت گرد خائف ہیں باقی کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مسلم حکمرانوں کو چاہئیے کہ اسلامی فوج کی مکمل تشکیل کے بعداقوام متحدہ کی طرز پر مسلم یونائیٹڈ آرگنائزیشن (MNO) کی بھی تشکیل دی جائے اور اس کا مرکزی دفتر پاکستان میں بنایا جائے ، ہماری یہ اسلامی فوج حرمین شریفین کی نگہبانی ہو گی۔