چیئرمین سینیٹ کا باچا خان انٹر نیشنل ایئر پورٹ پشاور کی خستہ حالی کا نوٹس ، معائنے کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کردی

باچا خان ہوائی اڈے کی حالت زار کی بہتری کیلئے 3 ارب روپے مختص کر دئیے گئے، اس پر کام بھی شروع ہو چکا ہے ، وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد کا توجہ دلائو نوٹس پرجواب

بدھ 11 جنوری 2017 20:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے باچا خان انٹر نیشنل ایئر پورٹ پشاور کی خستہ حالت کا نوٹس لیتے ہوئے ہوائی اڈے کے معائنے کے لئے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے قیام کا اعلان کر دیا ۔ یہ کمیٹی خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے اراکین سینیٹ پر مشتمل ہوگی جبکہ حکومت کی جانب سے ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ اس بین الاقوامی ہوائی اڈے کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے تین ارب روپے مختص کر دئیے گئے ہیں اور کام بھی شروع ہو چکا ہے۔

بدھ کے روز ایوان بالا میں تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے باچا خان انٹرنیشنل ائر پورٹ پشاور کی خستہ حالت جسے حال ہی میں ایشیاء کے بدترین ائر پورٹس میں سے ایک قراردیا گیا ہے سے متعلق توجہ مبذول کرانے کا نوٹس پیش کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے اعتراف کیا کہ حالت زار کے بارے میں یہ توجہ درست ہے بہتری کے لئے اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں اور اب تک پندرہ کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کئے جاچکے ہیں ۔

ہوائی اڈے کے حواے سے مشکلات سے آگاہ ہیں جس کی وجہ سے تین ارب روپے مزید مختص کر دئیے گئے ہیں۔ا س رقم سے ہوائی اڈے کے حال میں ائرکنڈیشنڈ اور دیگر سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ ہوائی اڈا 1927 ء میں قائم ہوا تھا اس کی کل اراضی 574 ایکٹر ہے جس میں صرف 27 ایکٹر سول ایوی ایشن کے پاس ہے جس پر ائرپورٹ کی عمارت اور رن وے بنے ہوئے ہیں باقی زمین فوج کے پاس ہے وہی ان زمینوں کو استعمال کر رہی ہے۔

اس معاملے پر سپیشل کمیٹی بنانے کی تجویز سے متفق ہوں ۔ سول ایوی ایشن کے سیکرٹری اور دیگر حکام کمیٹی کے ہمراہ معائنے کے لئے ہوائی اڈے کے دورے کے لئے تیار ہیں۔ چئیرمین سینٹ نے رولنگ دی کہ اس معاملے پر خیبر پختوں خوا سے تعلق رکھنے والے اراکین پر مشتمل خصوصی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ کمیٹی ہوائے اڈے کا معائنہ بھی کر سکے گی اور اس کی توسیع کے بارے میں سفارشات بھی پیش کر سکے گی۔

قبل ازیں وزیر صنعت و پیداوار مرتضٰی جتوئی نے بدھ کو سینٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن دو سے تین ماہ میں منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔ بورڈ کی منظوری سے کارپوریشن میں جلد نئی بھرتیوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ کارپوریشن کی آمدن بتدریج بڑھ رہی ہے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے ایوان بالا میں سینٹر میاں محمد عتیق شیخ اور سینٹر محمد عثمان کاکڑ کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی جانب سے 2015 ء اور 2016 ء میں تقرریوں کے لئے این ٹی ایس کے امتحانات سے متعلق تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی آمدن میں اضافہ شروع ہو گیا ہے ۔ آئندہ دو تین ماہ میں کارپوریشن کا منافع شروع ہونے کا قومی امکان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کے تحت امتحان ہوا تھا اور فیس وصول کی گئی تھی تاہم اس وقت خسارے کی وجہ سے بورڈ نے بھرتیوں کی منظوری نہیں دی۔ ان آسامیوں کو دو بار مشتہر کیا گیا تھا۔ اب جبکہ آمدن بڑھ گئی ہے بورڈ کی منظوری سے این ٹی ایس کے تحت امتحان دینے اور فیس جمع کرانے والے امیدواروں سے بھرتیوں کی سلیکشن کی جائیگی۔