کراچی کو کبھی نظر انداز نہیں کیا، خواجہ اظہار الحسن کے الزامات بے بنیاد ہیں ، نثار کھوڑو

بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو سندھ اسمبلی کے منظور کردہ قوانین کے تحت اختیارات دیئے گئے ہیں ایم کیو ایم نے 12سال اقتدار کے مزے لئے اس وقت انہیں سالڈ ویسٹ اور کچرا اٹھانے کا خیال کیوں نہیں آیا ،صدر پاکستان پیپلز پارٹی سندھ پیپلز پارٹی اپنے چار مطالبات کے لیے جلد سیاسی لانگ مارچ کریگی جس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائینگے ، سندھ اسمبلی کمیٹی روڈ میں پریس کانفرنس

بدھ 11 جنوری 2017 21:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کو کبھی نظر انداز نہیں کیا ہے اور کراچی کو نظر انداز کرنے کے متعلق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کے الزاما ت بے بنیاد ہیں۔بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو سندھ اسمبلی کے منظور کردہ قوانین کے تحت اختیارات دیئے گئے ہیں۔

الزامات عائد کرنے والے پہلے اپنے ماضی کے مشرف دور کے اُس کراچی پیکیج کا حساب دیں کہ انھوں نے ملیر ،لیاری سمیت کراچی کے دیہی علاقوں کو کیوں نظرانداز کیا اور وہاں پر کونسے کام کرائے اور کتنے پیسے خرچ کیے وہ ان اربوں روپے کے پیکیج کا حساب کتاب دیں ۔ان خیالات کا اظہار نہوں نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں جنرل سیکریٹری وقار مہدی،عاجز دھامراہ اور راشد ربانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسلم لیگ ن یوتھ ونگ ویسٹ ضلع کے صدر جمشید ترین اور کراچی ڈویژن کے نائب صدر لیاقت اعوان کی جانب سے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر پارٹی رہنمائوں نے انھیں پیپلز پارٹی میں شمولیت کرنے پر خوش آمدید کہا۔نثاراحمد کھوڑونے کہا کہ متحدہ قومی مومنٹ نے 12سال تک حکومت کے مزے لیے اس وقت انھوں نے کراچی شہر میں سالڈویسٹ اور کچرااٹھانے کا نظام کیوں نہیں بنایا ۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے چار مطالبات کے لیے جلد سیاسی لانگ مارچ کریگی جس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائینگے اور لانگ مارچ کے لیئے مختلف آپشن موجود ہیں جس کے تحت ہر ضلع میں احتجاج کرنے سمیت بڑی ریلیاں بھی نکالی جاسکتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری سمیت پوری پارٹی کے یہی چار مطالبات ہیں۔

نثاراحمد کھوڑو نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے لاڑکانہ کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 204پر انتخاب لڑنے کے اعلان کے بعد پارٹی قیادت جب بھی لاڑکانہ کے ایم این اے کو حکم دیگی تو اس وقت وہ اپنی نشست سے استعفیٰ اسپیکرقومی اسمبلی کے حوالے کرینگے اور نشست خالی قرار دیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول جاری کریگی۔نثار احمدکھوڑو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینزایک ہی جماعت ہے،ماضی میں آمر پرویز مشرف کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے بعد پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز رجسٹرڈ کرائی گئی جبکہ یہ دونوں ایک ہی جماعت ہے اور اب قانونی پیچیدگیاں ختم کرانے کے لیے جلد الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔#