مولانا فضل الرحمن نے جمعیت علماء اسلام (ف) کی مرکزی مجلس شوری اہم اجلاس 14جنوری کو اسلام آباد میں طلب کر لیا

اجلاس میں ملکی سیا سی صورتحال ،سندھ میں قومی اسمبلی کی دونشستوں پر آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے خلاف ضمنی انتخابات میں دینی جماعتوں کے مشترکہ طور پر حصہ لینے کی حکمت عملی اور فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر بھی غور کیا جائے گا جے یو آئی (ف)کے صد سالہ عالمی اجتماع کی تیاریوں کے حوالے صوبے اپنی رپورٹ پیش کریں گے

بدھ 11 جنوری 2017 20:43

مولانا فضل الرحمن نے جمعیت علماء اسلام (ف) کی مرکزی مجلس شوری اہم اجلاس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2017ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جماعت کی مرکزی مجلس شوری اہم اجلاس 14جنوری کو اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے اجلاس میں ملکی سیا سی صورتحال پر غور کیا جائے گا ۔سندھ میں قومی اسمبلی کی دونشستوں پر سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے خلاف ضمنی انتخابات میں دینی جماعتوں کے مشترکہ طور پر حصہ لینے کی حکمت عملی اور فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر بھی غور کیا جائے گا اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے صد سالہ عالمی اجتماع کی تیاریوں کے حوالے صوبے اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

بدھ کو پارٹی ترجمان کے جاری بیان کے مطابق اجلاس کا ایجنڈا پارٹی کے سیکر ٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری کی طرف سے اراکین شوری کو جاری کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس 15جنوری کو بھی جاری رہے گا ۔ صدسالہ عالمی اجتماع میں پوری دنیا میں جمعیت کے نام سے کام کرنے والے جمعیت اکابرین تشریف لائیں گے اسی طرح حرمین شریفین کے امام الشیخ عبد الرحمن السدیس بھی عالمی سیشن سے خطاب کریں گے ترجمان کے مطابق فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے کے حوالے سے بھی پارٹی کے اس اہم اجلاس میں غور کیا جائے گا اور پارٹی کی شوری اس حوالے سے فیصلہ کرے گی بیان میں حکومتی اتحادی جماعت نے واضح کیا ہے اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کے دہشت گردی کے خلاف اقدا مات ملک کو فائدہ ہوا ہے تاہم دہشتگردی کو مذہب کے ساتھ نہ جوڑا جائے بلکہ دہشتگردی کوئی بھی کرے اس کیخلاف قانون ہر کت میں آنا چاہیے ۔

پارٹی کی صد سالہ کمیٹی کا اجلاس کل جمعہ 13جنوری کو شام پانچ بجے سب آفس اسلام آباد میں طلب کیا ہے جس میں عالمی اجتماع کی تیاریوں کے حوالے سے اہم فیصلے کیئے جائیں گے پارٹی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ سندھ میں ضمنی انتخابات میں بھرپورحصہ لیا جائے گا اور جب سے جے یو آئی نے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے تب سے پی پی نے اپنے فیصلے کو گول مو ل کر دیا ہے الیکشن لڑنا جے یو آئی کا آئینی اور قانونی حق ہے ۔)