کوئٹہ، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ئوں سے ایکشن کمیٹی کی ملاقات

جاری احتجاج مظاہرہ دھرنا بھوک ہڑتال کے بعد22جنوری ٹرین مارچ اسلام آبادسمیت بلدیاتی مسا ئل سے آگاہ کیا

بدھ 11 جنوری 2017 22:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ء وممبرمرکزی جاوید بلوچ سے متحدہ بلوچستان یونین کونسل ایکشن کمیٹی کے وفد نے صدر ایکشن کمیٹی حاجی فاروق شاہوانی کی قیادت میں ملاقات کرکے جاری احتجاج مظاہرہ دھرنا بھوک ہڑتال کے بعد22جنوری ٹرین مارچ اسلام آبادسمیت بلدیاتی مسا ئل سے آگاہ کیاملاقات میں چئرمین یونین کونسل جمیل مشوانی میر قاسم پرکانی میر اعظم ساتکزئی موجود تھے جاوید بلوچ نے کہا کہ بی این پی کی جدوجہد بلوچستان کی قومی حقوق کے لئے جاری ہے جس پر مصلحت پسندی کے تحت حکمران صرف وقت گزاری کے تحت جعلی غیر منتخب منظور نظر نمائندگی کا ڈرامہ رچاکرعوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔

قومی دھارے کا نام لیکرعوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن بنیادی حقوق و منتخب نمائندگی کا حق رکھنے والے بلوچستان کے بلدیاتی یونین کونسلوں کے فنڈز اختیارات و بنیادی حقوق سلب کرکے اس نظام سے وابستہ یونین چئرمین وکونسلروں کو عوام کے سامنے غیر فعال بنا کے رکھ دیا ہے ۔جس کے لئے یونین کونسل چئرمینوں کی جمہوری احتجاج بھوک ہڑتال اور بلوچستان میں تمام اداروں تک آواز بلند کرنے پر لوکل گورنمنٹ صوبائی بہرے حکمرانوں اور جانبدارانہ میڈیا تک کا توجہ حاصل نہ کرنا اس حقیقت کو خود بیان کررہی ہے ۔

کہ بلوچستان میں ترقی کادعویٰ صرف مفروزوں کی حد تک ہے۔جبکہ نوجوانوں کو ترقی و روزگار دینے کا جھوٹ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ سلوک سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔متحدہ یونین کونسل ایکشن کمیٹی کا ٹرین مارچ اسلام آبادایک جمہوری حد تک ببہتر فیصلہ ہے لیکن بلوچستان کی ببابت اسلام آباد کا مائنڈ سیٹ اب تک بلوچستان کو سمجھنے سے محروم رہا ہے۔

کیونکہ اسلام آباد میں ہمیشہ محکوم اقوام کی ارمانون کا سودا ہوا ہے۔بلوچستان کے ساحل سی پیک سے گہری واقفیت رکھنے والے ریکوڈک کی وسائل پر حصہ داری رکھنے والے زیر زمین تمام وسائل کا علم تو رکھتے ہیں ۔لیکن بلوچستان کی عوامی مسائل کو ہمیشہ طاقت اور تشدد سے علاج کیا گیا ہے۔اس ضمن بی این پی اس احتجاج میں یونین کونسل ایکشن کمیٹی کے جائز مطالبات و احتجاج میں ہر سطح پر تعاون رکھے گا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے والے پہلے سے اپنے دھارے میں شامل یونین کونسل کو اختٖیارات فنڈز وانتظامی مراعات دیکر تین سال سے بلدیاتی فنڈز کی خردبرد و استعمال کا ذریعہ بتیای جائے کہ بلدیاتی فنڈز کو کہاں خرچ کیا گیا جبکہ بلدیاتی نمائندوں کو تاحال کسی بھی طرح نمائندگی اور انتظامی شراکت داری میں موقع نہیں دیا گیا ہے۔

متحدہ یونین کونسل ایکشن کمیٹی کی احتجاج قابل تحسین ہے۔جو اپنے بنیادی حقوق اور حکمرانوں کا حقیقی چہرہ آشکار کرنے ایک طویل اور سخت مشن پراسلام آباد میں بلوچستان کا عکس پیش کرنیں گے بی این پی ہر ممکن حد تک اس احتجاج میں ایکشن کمیٹی کے ساتھ تعاون و مدد کرے گی ۔