لاہور،سرکاری ہسپتالوں میں گائنی کے شعبہ میں سہولتیں ناکافی

تین چوتھائی پرائیوٹ ہسپتالوں میں جانے پر مجبور

بدھ 11 جنوری 2017 22:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) سرکاری ہسپتالوں میں گائنی کے شعبہ میں سہولتیں ناکافی،سرکاری ہسپتال صرف ایک چوتھائی کیسز کو سہولیات فراہم کررہے ہیں بقیہ پرائیوٹ جانے پر مجبورہیں۔تفصیلات کے مطابق سرکاری ہسپتالوں ،دیہی اوربنیادی مراکزصحت میں آبادی کے لحاظ سے گائنی کی سہولتیں ناکافی ہیں۔ شہرمیں ماہانہ پچیس سے اٹھائیس ہزار بچے پیدا ہورہے ہیں جن میں سے سرکاری ہسپتالوں میں صرف سات ہزارڈلیوریزکی سہولت فراہم کی جارہی ہے اور اٹھارہ سے اکیس ہزارحاملہ خواتین زچگی کیلئے پرائیویٹ ہسپتالوں سے رجوع کرنے پرمجبور ہیں۔

(جاری ہے)

شہر میں سالانہ ڈلیوریز تین لاکھ سے زائد ہیں اور سرکاری ہسپتال اورزچہ بچہ سنٹرز سالانہ صرف اسی سے نوے ہزار ڈلیوریزکرپاتے ہیںاعداد و شمار کے مطابق سرکاری ہسپتالوں،دیہی اوربنیادی مراکزصحت پر مجموعی شرح پیدائش میں سے صرف پچیس سیتیس فیصد ڈلیوریز ہورہی ہیں۔سرکاری ہسپتالوں میں زچگی کی سہولتیں ناکافی ہونے سے پرائیویٹ ہسپتالوں کے نارمل ڈلیوریز کیاخراجات میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے اور عام پرائیویٹ ہیلتھ سنٹرز میں بھی نارمل ڈلیوری پراخراجات چالیس سے پچاس ہزار روپیاورآپریشن کے ذریعے بچے کی پیدائش پر اخراجات ایک لاکھ تک پہنچ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :