موجودہ حکومت ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عمل پیرا ہے ،ْ ماضی میں ایسا نہیں تھا ،سردار یوسف

بحیثیت مسلمان بھی ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ،ْ وفاقی وزیر

بدھ 11 جنوری 2017 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عمل پیرا ہے ،ْ ماضی میں ایسا نہیں تھا، پاکستان مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے اور بحیثیت مسلمان بھی یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک کے 1973ء کے آئین میں بھی اقلیتوں کو ان کے حقوق برابر دئیے جانے کا کہا گیا ہے ،ْ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے بھی جب پاکستان بنایااور اپنی تقریر میں یہ بات واضح طور پرکہی تھی کہ یہ ملک اب بن گیا ہے اور یہ سب کا ہے اور یہاں ہر مذہب کے ماننے والوں کو مکمل آزادی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت گذشتہ دو تین سال سے باقاعدگی سے دیگر مذاہب کے تہواروں کا اہتمام بھی کر رہی ہے اور اسے قومی سطح پر بھی منایا جا رہا ہے جن میں وزیراعظم محمد نواز شریف سمیت دیگر اہم عہدیداران شریک ہوتے ہیں، پچھلے سال کی طرح ابھی گذشتہ ماہ عیسائیوں کے مذہبی تہوار کرسمس میں بھی وزیراعظم محمد نواز شریف نے بذات خود شرکت کی اور ہندوئوں کے مذہبی تہوار دیوالی میں بھی کراچی میں شریک ہوئے ۔

گذشتہ روز جس طرح کٹاس راگ جو کہ ہندوئوں کا ایک مذہبی مقدس مقام ہے اس کی تزین و آرائش کی وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایات پر منظوری دی گئی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان چونکہ ایک مسلم ریاست ہے جس میں ہر کسی کے جان، مال، عزت اور تحفظ کی ضمانت ہے اور دوسرا یہ کہ یہاں آنے والے سکھ یاتریوں کو ہر طرح کی بہترین سہولیات دی جاتی ہیں جبکہ بھارت تو ہمارے زائرین کو ویزے تک بھی نہیں دیتا اور اگر کسی کو ویزہ مل بھی جائے تو اس کے ساتھ وہاں ٹھیک سلوک نہیں کیا جاتا، بھارت ایک نام نہاد سیکولر اسٹیٹ کہلاتی ہے جس میں اقلیتوں کو کوئی تحفظ نہیں۔

حالیہ مودی کی حکومت میں تو اقلیتوں سے زیادتی کی انتہا کی جا رہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ہندو برادری جو آج سے کچھ عرصہ قبل پاکستان سے نقل مکانی کر رہی تھی موجودہ حکومت کے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بعد دوبارہ واپس پاکستان آ رہے ہیں کیونکہ حکومت کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام بھی اپنے دیگر مذاہب کے بہن بھائیوں کے جان، مال، عزت اور آبرو کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں جس سے عالمی سطح پر پاکستان کا ایک اچھا اور مثبت پیغام گیا ہے کہ یہاں اقلیتوں کے ساتھ بھی بہتر سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔