اسلام آباد ہائی کورٹ، نیشنل کمیشن آف ہیومن ڈیویلپمنٹ کی جانب سے ملازمین کو ٹرانسفر کرنے کے احکامات معطل ، رپورٹ اور کمنٹس طلب

بدھ 11 جنوری 2017 22:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل کمیشن آف ہیومن ڈیویلپمنٹ کی جانب سے ملازمین کو ٹرانسفر کرنے کے احکامات معطل کرتے ہوئے فریقین سے 15 روز میں رپورٹ اور کمنٹس طلب کر لئے ہیں۔ عبدالجبار میمن وغیرہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت عدالت عالیہ کے جسٹس نور الحق این قریشی نے کی۔

سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں کی جانب سے راجہ سیف الرحمن ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ سائلین کی جانب سے 2015ء میں دائر رٹ پٹیشن کے فیصلے میں عدالت نے نیشنل کمیشن آف ہیومن ڈویلپمنٹ کو تمام ملازمین کے ساتھ مساوی سلوک کرنے کا حکم سنایا جس کے بعد نیشنل کمیشن آف ہیومن ڈویلپمنٹ نے سائلین کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہوئے جونیئرز کو اہم عہدوں پر ترقی دیدی اور سائلین کو متعلقہ صوبوں میں بھیجنے کے احکامات جاری کر دئیے جبکہ ان احکامات کو تسلیم کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ سائلین کے خلاف امتیازی کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف محکمانہ احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست گزاروں کے دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے ڈائریکٹر جنرل این سی ایچ ڈی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی اور آئندہ تاریخ سماعت تک سائلین کے حوالے سے ادارے کی جانب سے جاری احکامات کو معطل کر دیا ہے۔