اسلام آباد ہائیکور ٹ نے راحیل شریف کی تصاویر والے متنازعہ بینرز آویزاں کرنے پر درج مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ سنا دیا

بدھ 11 جنوری 2017 23:10

اسلام آباد ہائیکور ٹ نے راحیل شریف کی تصاویر والے متنازعہ بینرز آویزاں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے متنازعہ بینرز آویزاں کرنے پر درج مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مذکورہ مقدمے میں ٹرائل کورٹ میں پیش کئے گئے چالان اور دیگر کارروائی کو بھی غیر قانونی قرار دیا ہے۔

تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ایف آئی آر نمبر 100/16 کے اخراج کے لئے موو آن پاکستان کے چیئرمین محمد کامران ، سنٹرل آرگنائزر علی رضا اور کارکن آصف اقبال نے رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مذکورہ درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیف کمشنر اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ’’اب آ جا?‘‘ جملے کے پیچھے کسی سازش یا غداری کو ثابت نہیں کر سکے ، چیف آف آرمی سٹاف کی تصویر کے ساتھ ’’اب آ جاو ٴ‘‘ کے الفاظ سے کوئی سازش ثابت نہیں ہوتی، ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کو یہ مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں تھا۔

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ موو آن پاکستان کے کارکنان کے خلاف مقدمے کا اندراج غیرقانونی ہے لہٰذا اسے خارج کیا جائے۔ واضح رہے کہ تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو متنازعہ بینرز کے ذریعے اقتدار سنبھالنے کی ترغیب دینے کے الزام میں موو آن پاکستان پارٹی کے ذمہ داران کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 120B ، 124A ، 505(ii) اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

دوران سماعت ملزمان کے وکیل سردار تیمور اسلم نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ پولیس وفاقی یا صوبائی حکومت کی شکایت کے بغیر یہ مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں رکھتی تھی ، پولیس نے ’’جانے کی باتیں ہوئیں پرانی ، خدا کے لئے اب آ جاؤ‘‘ کی اپنی تشریح کر کے مقدمہ درج کیا ہے ، مقدمہ درج کرنے کے لئے قانونی طریقہ کار کو نظر انداز کیا گیا اسے خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔