جغرافیائی قربت کے باعث پاکستان اور عمان فطری اتحادی ہیں ،ْ وزیر اعظم

کراچی ، گوادر اور مسقط کے درمیان فیری سروس شروع کرنے کی تجویز خوش آئند ہے ،ْ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے نئے باب کاآغاز ہوگا ،ْ نواز شریف

جمعرات 12 جنوری 2017 14:53

جغرافیائی قربت کے باعث پاکستان اور عمان فطری اتحادی ہیں ،ْ وزیر اعظم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ جغرافیائی قربت کے باعث پاکستان اور عمان فطری اتحادی ہیں ،ْ کراچی ، گوادر اور مسقط کے درمیان فیری سروس شروع کرنے کی تجویز خوش آئند ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے نئے باب کاآغاز ہوگاوہ عمان سٹیٹ کونسل کے صدر ڈاکٹر یحییٰ محفوظ سلیم سے گفتگو کررہے تھے جنہوںنے وفد کے ہمراہ جمعرات کو وزیراعظم ہائوس میں ان سے ملاقات کی۔

عمانی وفد میں تعلیم و تحقیقی کمیٹی کے رکن شیخ حامد محمد عبداللہ المخینی ، کلچر میڈیا اینڈ ٹوررزم کمیٹی کے رکن محمد احمد علی الرواس، اقتصادی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر احمد سلیمان صالح ، سماجی کمیٹی کے نائب چیئرمین وفا سالم علی الحراثی اور سماجی کمیٹی کی رکن ڈاکٹر عائشہ احمد یوسف شامل تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں چیئرمین سینیٹ میاںرضاربانی، سینیٹر تاج حیدر اور دیگر سینئرحکام بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کی حکومت ، عوام اورقیادت سلطان قابوس بن سید السید اور اومان کے برادر عوام کا بے حد احترام کرتے ہیں۔انہوں نے سلطان قابوس اور اومان کے برادر عوام کے لئے پاکستان کی عوام اورحکومت کی جانب سے نیک خواہشات بھی پہنچائیں ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان ۔خلیج تعاون کونسل آزادانہ تجارتی معاہدے کے حوالے سے حمایت کرنے پر عمان کا مشکور ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان بالخصوص توانائی سے متعلق منصوبوں ، بنیادی ڈھانچے اور صارف پر مبنی صنعت کے شعبوں میں اومان کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری کاخیر مقدم کرے گا جیسا کہ ہماری موجودہ سرمایہ کاری پالیسی سے براہ راست سرمایہ کاری کے لئے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری دوست ماحول پیدا ہواہے اور غیر ملکی و مقامی سرمایہ کاروں سے یکساں سلوک کو یقینی بنایا جا رہا ہے ،ْ بلند شرح منافع کے ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاری کو تحفظ حاصل ہے۔

وزیر اعظم نے عوامی سطح پر روابط پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمان میں مختلف شعبوں میں پاکستانی برادری کی مناسب تعداد موجود ہے اور پاکستان میڈیسن، انجینئرنگ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اکائونٹینسی ، تعلیم اور تکنیکی ورکرز سمیت مختلف شعبوں میں غیر ہنر مند اور پیشہ وارانہ افرادی قوت فراہم کرسکتاہے۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں مہارت کے باہمی تبادلے سے بھی مستفید ہو سکتے ہیں ۔