فوجی عدالت کا سزائے موت کا فیصلہ معطل

پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزائے موت پانیوالے مجرم قاسم شاہ کی سزا پر عمل درآمد پر حکم امتناع جاری کردیا

جمعرات 12 جنوری 2017 18:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) فوجی عدالت کا سزائے موت کا فیصلہ معطل پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے مجرم قاسم شاہ کی سزا پر عمل درآمد پر حکم امتناع جاری کردیا۔جمعرات کو پشاور ہائی کورٹ کے ڈویڑنل بینچ نے فوجی عدالت کی جانب سے سنائے جانے والے فیصلے کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔قاسم شاہ کو مانسہرہ میں ایک این جی او پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی جس میں 5 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مجرم قاسم شاہ کے اہل خانہ نے اس فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست پشاور ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔اس سے قبل 29 اگست 2016 کو بھی پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے ایک ملزم فضل ربی کی سزا معطل کردی تھی۔

(جاری ہے)

سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور کالعدم تنظیم سے روابط پر فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے ملزم فضل ربی کے اہل خانہ نے فیصلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے 16 دسمبر 2016 کو 13 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی جن میں قاسم شاہ کی سزائے موت بھی شامل تھی۔اس وقت پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا کہ سزائے موت پانے والوں میں راولپنڈی کی پریڈ لین مسجد، باچا خان یونیورسٹی، میریٹ ہوٹل اسلام آباد اور مانسہرہ میں این جی او کے دفتر پر حملے کے ملزمان شامل ہیں۔واضح رہے کہ 21ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم ہونے والی فوجی عدالتوں سے اب تک دہشت گردی میں ملوث کئی مجرمان کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے، جن میں سے کئی کو آرمی چیف کی توثیق کے بعد تختہ دار پر لٹکایا بھی جاچکا ہے۔۔

متعلقہ عنوان :