کے الیکٹرک کی اووربلنگ سے غریب شہری خون کے آنسو رونے لگے ہیں، محمد یامین

محتسب عدالت میں غریب شہریوں کا شدید ردِ عمل لمحہء فکریہ ہے،ایڈوائزر ریجنل آفس

جمعرات 12 جنوری 2017 19:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) وفاقی محتسب اعلیٰ کے ریجنل آفس کے ایڈوائزر محمد یامین نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی اووربلنگ سے غریب شہری خون کے آنسو رونے لگے ہیں محتسب عدالت میں غریب شہریوں کا شدید ردِ عمل لمحہء فکریہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر ملیر کے کیمپ آفس میں کے الیکٹرک کی اووربلنگ کے خلاف دی جانے والی درخواستوں کی سماعت کے موقع پر کیا۔

محمد یامین نے کہا کہ کے الیکٹرک کی اووربلنگ شہریوں پر کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کنڈے لگانے کا الزام لگادیتی ہے اور بھاری بل بھیج دیتی ہے یا کسی کو اندازے سے بل بھیجدینا معمول بن کر رہ گیا ہے۔ اگر کے الیکٹرک میٹر ریڈنگ کے مطابق بل بھیجے تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے لیکن اس جانب کوئی توجہ نہیں دیتا جس کی وجہ سے صورتِ حال سنگین ہوتی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

مدعیہ شمیم بیگم نے محتسب عدالت کو اس موقع پر بتایا کہ وہ 40گز کے مکان میں رہتی ہے جبکہ بل 80ہزار روپے کا بل آگیا ہے حالانکہ ہرماہ باقاعدگی سے بل کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ محتسب عدالت نے کے الیکٹرک کے نمائندے سے وضاحت طلب کی تو نمائندے نے بجلی چوری کا الزام عائد کردیا جسے محتسب عدالت نے یکسر مسترد کردیا اور بلنگ کی کٹوتی کے بعد بقیہ رقم کو 18قسطوں میں ادا کرنے کا حکم دیا۔

مدعی نعیم پرویز صدیقی نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ ہر ماہ باقاعدگی سے بل کی ادائیگی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود 66ہزار روپے کا بل آگیا عدالت سے انصاف کی درخواست ہے محتسب عدالت کے جج محمد یامین نے کے الیکٹرک کوحکم دیا جنوری تا مارچ کے مطابق ایورج بل بھیجاجائے انہوں نے موجودہ بل کو مسترد کردیا۔ درخواست گذار محمد انور نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ پرائیویٹ کمپنی میں سیکورٹی گارڈ ہے بہت مشکل سے دو وقت کی روٹی ملتی ہے اوپر سے کے الیکٹرک نے بھاری رقم بھیج کر رات کی نیند اڑادی ہے خدارا کے الیکٹرک کے عذاب سے نجاتی دلائی جائے محتسب عدالت نے اضافی بل کا خاتمہ کرکے بقیہ رقم کو 12قسطوں میں ادا کرنے کا حکم دیا۔

مدعی محمد سلیم نے بتایا ہ بجلی چوری نہ کرنے کے باوجود بجلی چوری کا الزام لگا کر کے الیکٹرک نے اضافی بل بھیج دیا ہے غریب آدمی کیسے بھری محتسب عدالت نے بجلی چوری کا الزام مسترد کرکے ناجائز بل کا خاتمہ کردیا جس سے صارف میں خوشی کی لہر دوڑ گئی وفاقی محتسب کو دعائیں دیتے ہوئے رخصت ہوا۔ درخواست گذار مسعود احمد نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ ہر ماہ بجلی کے بل بھرتا ہے پھر بھی دسمبر 2016کا بل 60ہزار روپے کا آگیا کے الیکٹرک کے متعلقہ دفتر گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی محتسب عدالت سے انصاف کی توقع لے کر حاضر ہوا ہے۔

محتسب عدالت نے بل سے 59000/-روپے کا IRBختم کرکے بل کو درست کردیا۔ درخواست گذار ناصر خان نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی والدہ کی جگہ عدالت میں پیش ہوا ہے وہ بیمار ہیں ناصر خان کے مطابق کے الیکٹرک نے ایک ماہ کا بل 79,474/-کا بھیج دیا ہے دفتر کے چکر لگالگا کر پریشان ہوگیا ہے براہ کرم کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلائی جائے محتسب عدالت نے بل سے IRBکا خاتمہ کرکے فوری انصاف فراہم کردیا۔

مدعی فضل وہاب نے محتسب عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک نے شہر میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے آئے دن بجلی چوری کا الزام لگا کر ہزاروں روپے کا بل بھیجا جارہا ہے کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلائی جائے محتسب عدالت کے جج محمدیامین نے کے الیکٹرک کے نمائندے سے آئندہ ہفتے رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا مدعی آصف علی کی درخواست پر بھی اس قسم کا حکم دیا جبکہ بچی بی بی کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد اسے کے الیکٹرک کی طرف سے دیئے گئے آفر سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا۔

متعلقہ عنوان :