کوئٹہNIRC کا واپڈا اور اس کی کمپنیوں میں 02 فروری 2017 کوپورے ملک کی سطح پر ریفرنڈم کے انعقاد کا خیر مقدم

آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین ( سی بی ای) کے مرکزی جائنٹ صدر وصوبائی چیئرمین محمد رمضان اچکزئی کے زیر صدرات اجلاس

جمعرات 12 جنوری 2017 19:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین ( سی بی ای) بلوچستان کے صوبائی، زونل،ڈویژنل، سب ڈویژنل اور سب زونل عہدیداروں کا مشترکہ اجلاس خورشید لیبر ہال کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے یونین کے مرکزی جائنٹ صدر وصوبائی چیئرمین محمد رمضان اچکزئی، چیف آرگنائزر سید محمد لہڑی، ڈپٹی چیئرمین حاجی غلام رسول، وائس چیئرمین عبدالباقی لہڑی، سیکریٹری عبدالحئی، جائنٹ سیکریٹری محمد یارعلیزئی، سیکریٹری نشر و اشاعت سید آغا محمد سمیت زونل، ڈویژنل ، سب ڈویژنل اور سب زونل عہدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے عدالت عالیہ اسلام آباد کے احکامات پر رجسٹرار انڈسٹری وائز ٹریڈ یونینز NIRC کی طرف سے واپڈا اور اس کی کمپنیوں میں 02 فروری 2017 کوپورے ملک کی سطح پر ریفرنڈم کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو سراہا اور کہا کہ حکومت کی خواہش تھی کہ وہ واپڈا اور کمپنیوں کی سطح پر رینٹ اے یونینز کو لانچ کرکے یونین کی ملک کی سطح کی طاقت کور پارہ پارہ کرکے نجکاری کی راہ ہموار کریں ۔

(جاری ہے)

کمزور پاکٹ یونینوں کی موجودگی میں حکمران طبقہ واپڈا اور اس کی کمپنیوں کی نیلامی میں اپنے اقرباء اور پروردہ لوگوں کے ذریعے کمپنیوں کی خریداری کرکے بڑے پیمانے پر کرپشن کر سکے اور بعد ازاں ملکی اثاثوں کی لوٹ مار کے پیسوں کو آف شور کمپنیوں اور بیرون ملک منتقل کرکے اپنے بچوں، عزیزوں اور دوستوں کو نواز سکیں۔ عدالت عالیہ اسلام آباد اور عدالت عالیہ بلوچستان نے اپنے فی-صلوں سے مزدوروں کو یکجارکھ کر ریفرنڈم کی راہ ہموار کرکے غریب محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کر دیا ہے۔

مقررین نے عہد کیا کہ ہم سب مل کر ریفرنڈم میںچھٹی بار بہت بڑی اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے حکمرانو ں کو بتائیں گے کہ 20 کروڑ عوام اور ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ انجینئرز اور مزدور متحد رہ کر واپڈا اور اس کی کمپنیوں کو لوٹ سیل لگانے نہیں دیںگے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر سطح پر ریفرنڈم کمیٹیاں بنائی جائے گی۔وال چاکنگ، پہاڑ چاکنگ، بینرز اور میڈیا کے ذریعے مزدوروں کو متحرک کرکے بھرپور قوت کے ساتھ مزدور اپنے اتحاد کا مظاہرہ کریں گے ۔

یونین کی جیت کے بعد پہلے کی طرح مزدور مسائل ،انصاف، میرٹ ،شفافیت اور پالیسیوں کے مطابق حل ہوں گے۔ ملازمین کے بچوں کے کوٹے پر عملدرآمد کروانے، کارکنوں کو دیگر کمپنیوں کی طرح بونس دلوانے اور ان کے دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ مقررین نے اس ریفرنڈم میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے اور زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں مقابلے کا بھی اعلان کر دیا اور کہا کہ پچھلی مرتبہ پورے بلوچستان میں ہم 76% ووٹ حاصل کر چکے ہیں اور اس مرتبہ پورے صوبے میں 98% ووٹوں تک کامیابی کو یقینی بنا کر یونین کی ناقابل شکست ہونے کا فیصلہ مزدوروں سے لیا جائے گا۔

مقررین نے آج سے ریفرنڈم کی تیاری شروع کر دی ہے ۔ تمام زونل،ڈویژنل، سب ڈویژن اور سب زونل سطح پر کارنر میٹنگ اور ڈور ٹو ڈور جاکر اپنے ساتھیوں کو ریفرنڈم میں بھرپور حصہ لینے کیلئے تیار کیا جائے گا۔ ذاتی معمولی نوعیت کی رنجشوں کو بالائے طاق رکھ کر یونین کی کامیابی کو یقینی بناکر مزدوروں کو باوقار اور ان کے روزگار کا تحفظ کیا جائے گا۔

اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے گزشتہ دنوں گڈانی میں ایک بار پھر آگ کے شعلوں میں کارکنوں کی المناک ہلاکتوں اور شدیدزخمی ہونے پر صوبائی حکومت اور ایمپلائرز کو ان واقعات کا مجرمانہ غفلت کرنے پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ سے از خود نوٹس لے کر ان واقعات میں غفلت کے مرتکب ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے کی اپیل کی اور حکومت سے پر زور مطالبہ کیا گیا کہ وہ وفاقی حکومت کے پیکج اور سانحہ 08 اگست کے شہیدوں اور زخمیوں کے پیکج کی طرح مزدوروں کی بھی بحیثیت شہری بنیادی حق کو تسلیم کرتے ہوئے یکساں کمپن سیشن اور پیکج دینے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :