صرف بلاول پراعتمادکرکے پیپلزپارٹی میں دوبارہ شامل ہوا ہوں ،اب پیپلزپارٹی کو اپنی نظریاتی اساس بحال کرنیکی ضرورت ہے‘ فیصل صالح حیات

پیپلزپارٹی کی فلاسفی مزاحمت ہے مفاہمت نہیں اس لیے پارٹی کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور اپو زیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے خالد کھرل کے ہمراہ پارٹی کے پیپلز پارٹی کے دیرینہ رہنما شیخ رشید کی اہلیہ کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 12 جنوری 2017 20:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) سابق وفاقی وزیر فیصل صالح حیات نے کہا ہے کہ صرف بلاول بھٹوپراعتمادکرکے پیپلزپارٹی میں دوبارہ شامل ہوا ہوں لیکن اب پیپلزپارٹی کو اپنی نظریاتی اساس بحال کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم پوری دنیا میں موجود اپنے اثاثوں کا اعلان کریں ،عمران خان کوبہترین اپوزیشن کرنے کا کریڈ ٹ ضرور ملنا چاہیے،صرف پر ویز مشرف کا ٹرائل کرنا ٹھیک نہیں اگر ایسا ہونا تو سب کا کیا جانا چاہیے ۔

ان خیا لات کا اظہار انہو ں نے خالد کھرل کے ہمراہ پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی رہنما شیخ رشید کی اہلیہ کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔ فیصل صالح حیات نے کہا کہ مرحوم شیخ رشید کی اہلیہ پاکستان پیپلزپارٹی کااثاثہ ہیں ، آج پا رٹی کو ان جیسی دیرینہ کارکنوں کو منانے اور متحرک کرنے کی ضرورت ہے ، غیر فعال کارکنوں کو منانااور متحرک کرنا پا رٹی کیلئے سب سے بڑ اچیلنج ہے ۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو کے سیاست میں آنے سے ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے لیکن پارٹی کو چاہیے کہ اپنی نظریاتی اساس کو دوبارہ سے بحال کرے ۔انہو ں نے کہا کہ مجھے اور بھی بہت سی جماعتوں میں شمولیت کے لئے پیشکش تھی ۔بلاول بھٹو نے ایک واضح روڈ میپ دیا ہے ، میری پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کی بنیادی وجہ بھی بلاول بھٹو کی شخصیت ہے ،ان کی صلاحیتوں پر اعتماد کیا جا سکتا ہے ، مجھے ان کے چہرے میں بی بی شہیداور ذوالفقار علی بھٹو شہید کا چہرہ نظر آتا ہے ،امید ہے کہ وہ بی بی کے خلا کو پر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا پارلیمنٹ میں آنے کا فیصلہ اچھا اور بروقت ہے ، پاکستان پیپلزپارٹی کی فلاسفی مزاحمت ہے مفاہمت نہیں اس لیے اس پارٹی کو پارلیمنٹ کے اندر بھی اور باہر بھی بھرپور اپو زیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ انہو ں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں نواز شریف پر بہت سنگین الزامات ہیں ، ان الزامات کے جواب میں ان کی پارلیمنٹ میں تقریر، قوم سے خطاب، عدالت میں جمع کروائے گئے بیان ا ور ان کے بچوں کے بیانات میں اتنے گہرے اور شدید تضادات ہیں کہ اب کسی اور ثبوت کی ضرور ت نہیں رہی ، پا نامہ لیکس کیس میں انصاف ہونا چاہیے ، نواز شریف کا نام آنے سے پاکستان کی پوری دنیا میں بدنامی ہو رہی ہے ، ان کو پو ری وضاحت سے جواب دینا چاہیے کہ بیرون ممالک اتنے کروڑو ں روپے کی جائیدادیں انہو ں نے کس پیسے سے خریدیں ۔

انہو ں نے کہا کہ عمران خان نے جس طرح بھرپوراپو زیشن کا کردارا دا کیا ہے ان کو اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے ، اگر وہ یہ کر دار ادا نہ کر تے تو ( ن) لیگ کو مکمل فری ہینڈ مل جاتا ، عمران خان نے سیاست میں بہت کچھ سیکھا ہے اور ابھی اور بہت کچھ سیکھیں گے ۔ انہو ں نے کہا کہ افسوس ہے کہ پانچ سال پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت رہی لیکن محترمہ کے قتل کی تحقیقات میں کچھ بھی نہ ہو سکا ، میثاق جمہوریت کی زیر دستخطی ہونے کے ناطے (ن) لیگ کی ذمہ داری ہے کہ بی بی کے قاتلوں کو بے نقاب کر وائے ۔