وزیر قبائل اقوام کا متفقہ طور پر کرم تنگی ڈیم منصوبے کی تعمیر کی بھر پور حمایت کا اعلان

جمعرات 12 جنوری 2017 22:06

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء سلیم سیف اللہ خان کی طرف سے کرم تنگی ڈیم منصوبے سے متعلق تمام تحفظات کو دور کرنے کے بعد تحصیل شیوہ کے وزیر قبائل اقوام نے متفقہ طور پر کرم تنگی ڈیم منصوبے کی تعمیر کی بھر پور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم سے ڈیم کا بلاتاخیر سنگ بنیاد رکھنے اور وزیرستان قبائل کیلئے خصوصی پیکج دینے کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔

جمعرات کو تحصیل شیوہ وزیر قبائل اقوام کے گرینڈجرگے نے سلیم سیف اللہ خان سے ان کی رہائش پر خصوصی ملاقات کی اور سلیم سیف اللہ خان کو ڈیم کے حوالے سے بعض وزیر قبائل کے تحفظات اور مطالبات سے آگاہ کرتے ہوئے جائز مطالبات کو حل کرنے کی درخواست کی۔اس موقع پر سابق ایم این اے غلام الدین خان، پیرمعصوم جان زکوڑی شریف ،حاجی شیر خان،فرید اللہ شاہ، حاجی یقوب خان ودیگر مشران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مشران ملک سیف الرحمن ،ملک حضرت خان، ملک اورنگزیب خان،ملک سہیل خان ودیگرمشران نے ملاقات کے بعد میڈ یا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرم تنگی ڈیم منصوبے کے خلاف نہیں کیونکہ یہ ترقی وخوشحالی کا عظیم منصوبہ ہے انہوں نے کہا کہ ڈیم کے حوالے سے مخالفین نے بعض وزیر قبائل کو غلط تاثر دیاتھاانہوںنے کہا کہ بعض سیاسی لوگ ایسے بھی ہیں جو ہمارے قبائل کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرتے ہوئے انہیں اندھیروں میں رکھناچاہتے ہیں انہوںنے کرم تنگی ڈیم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے اور فیزون منصوبے پر کام کے آغازپر سیف اللہ برادران کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں وزیر قبائل کو سیف اللہ برادران جیسے عظیم اور محب وطن رہنماؤں کی اشد ضرورت ہے۔

سلیم سیف اللہ خان نے کہا کہ وزیر اقوام کے تحفظات ، مطالبات اور پیکج کے حوالے سے وزیر اعظم محمد نواز شریف اور گورنر خیبر پختونخوا انجینئراقبال ظفر جھگڑا و دیگر متعلقہ حکام سے وہ جلد ملاقات کرکے انہیںتفصیل سے آگاہ کریں گے اور وزیر قبائل کے تمام تحفظات کو دورکرنے ،ڈیم کی رائلٹی و دیگر مراعات اور متاثرین ڈیم کوزیادہ سے زیادہ معاوضہ دینے کیلئے ہر فورم پر جنگ لڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم کی تعمیر سے سب سے زیادہ فائدہ وزیر بنوچی اقوام کو ہے اور مروت ،بھٹنی ،خٹک اقوام مستفید ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ڈیم کی تعمیر سے نہ صرف صوبہ بلکہ ملک کو فائدہ ہوگا، یہاںکارخانے لگانے سے حکومت کو ٹیکس کی مد میں کروڑوں روپے فائدہ پہنچنے کے علاوہ صوبہ غلے کی مد میں خود کفیل ہوگا اس کے علاوہ بجلی، آبنوشی و آبپاشی کے درپیش سنگین مسائل کا خاتمہ ہونے کے ساتھ دریا کرم بنوں ،لکی مروت اور وزیر اقوام کے لاکھوں کنال آراضی کے کٹاؤ کا سلسلہ بھی ختم ہوسکے گا۔

متعلقہ عنوان :