وزیراعلی پنجاب کی شادی میں ون ڈش اور تقریبات رات 10 بجے کے بعد جاری رکھنے پر پابندی کے قانون پر مکمل عمل درآمد کرانے کی ہدایات جاری

جمعرات 12 جنوری 2017 22:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے ’’پنجاب میرج فنکشن آرڈی نینس ‘‘ کے تحت گھروں ، میرج ہالز ، ہوٹلوں ، کلبوں ، ریسٹورنٹس ، کمیونٹی سنٹرز ، فارم ہاؤسز اور اوپن جگہوں پر شادی کی تقریب کے لئے لگائی گئی مارکیز میں شادی اور اس سے منسلک سہرابندی یا مہندی وغیرہ کی تقریبات کو رات 10 بجے کے بعد جاری رکھنے پر پابندی اور مہمانوں کی تواضع کے لئے ون ڈش تک محدود رہنے کے قانون پرپوری طرح عمل درآمد کرانے کی ہدایات جاری کی ہیں -وزیراعلی نے اس سلسلے میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جسے میرج فنکشن آرڈی نینس کے موثر اطلاق کو یقینی بنانے کے لئے انسٹی ٹیوشنل میکا نزم وضع کرنے کا کام دیاگیاہے ۔

(جاری ہے)

اس خصوصی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج اے سی ایس کانفرنس روم سول سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا - اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ کے علاوہ لارڈ میئر لاہور کرنل (ریٹائرڈ) مبشر جاوید ، کمشنر لاہور عبداللہ خان سنبل ، سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ محترمہ سارہ اسلم ، ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن ایس اینڈ جی اے ڈی صاحبزادی وسیمہ عمر ، ایس پی سیکورٹی لاہور عبادت نثار اور ڈی ایس پی سیکورٹی پرویز بٹ نے شرکت کی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ صوبہ بھر میں ’’میرج فنکشن آرڈی نینس ‘‘کی خلاف ورزی پر موثر اور فوری ایکشن کے لئے ہر ضلع میں متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی -ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ہیڈ کوارٹر) ، میونسپل آفیسر (ریگولیشنز) اور ایس پی (سیکورٹی) اس کمیٹی کے ارکان ہوں گے - تحصیل اور بڑے شہروں کے ریجن کی سطح پر بھی اسی نوعیت کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو تھانے کی سطح پر شادی کی تقریبات میں قوانین کی پابندی کو یقینی بنانے کے عمل پر نظر رکھیں گی - اجلاس میں اس بات پر زور دیاگیاکہ عام شہریوں کی شادی ،بیاہ کے موقع پر مقامی پولیس کی دخل اندازی کے دوران شادی والے گھرانے کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے اور میرج ہالز ایسوسی ایشنز کی مشاورت سے پولیس ایکشن کا طریقہ کار اس طرح مرتب کیاجائے کہ اس میں عام علاقوں اور پوش علاقوں میں ہونے والی شادی کی تقریبات میں کوئی تفریق نہ رہے جبکہ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ شادی ہال ، مارکیز یا ریسٹورنٹ کے مالکان اور مینجرز کے خلاف دفعہ 188 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے

متعلقہ عنوان :