ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کی طرف سے رواں سال مارچ میں اپنی ٹیم کو دو ٹی ٹوئنٹی میچز کیلئے پاکستان بھجوانے کے امکانات معدوم ہوگئے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ لاہور میں پانچ مارچ کو پاکستان سپر لیگ کا فائنل کروانے کیلئے اپنے ارادوں پر قائم ہے

جمعہ 13 جنوری 2017 14:18

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2017ء) ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کی طرف سے رواں سال مارچ میں اپنی ٹیم کو دو ٹی ٹوئنٹی میچز کیلئے پاکستان بھجوانے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں،ملک میں کرکٹ کی بحالی کیلئے پی سی بی کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو دھچکا پہنچانے میں انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستان میں سیکورٹی خدشات کے بارے میں دی گئی رپورٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے،تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ لاہور میں پانچ مارچ کو پاکستان سپر لیگ کا فائنل کروانے کیلئے اپنے ارادوں پر قائم ہے اور اس مقصد کیلئے بورڈ فروری کے آخری ہفتے میں کھلاڑیوں کے نئے ڈرافٹ کو تشکیل دے گا تاکہ پاکستان آنے سے انکار کرنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کی جگہ پاکستان میں کھیلنے پر رضا مند نئے کھلاڑیوں کو اس ڈرافٹ میں شامل کیا جاسکے ،پاکستان کے کرکٹ کے میدان طویل عرصے سے ویران پڑے ہیں جنہیں آباد کرنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو لاہور میں رواں سال 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلنے کی دعوت دی تھی جس پر ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے دورے کو سیکورٹی ٹیم کی اجازت سے مشروط کیا تھا لیکن اب ویسٹ انڈین بورڈ اپنی ٹیم کو دورہ پاکستان کے لئے بھجوانے پر رضا مند نہیں نظر آرہا۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرزایسوسی ایشن کی جانب سے سیکورٹی خدشات کااظہار کرتے ہوئے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کی تجویز دی جس کے بعد ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ نے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم دونوں بورڈز کے درمیان رواں سال مارچ میں امریکی ریاست فلوریڈا میں 2 ٹی ٹوئنٹی میچزکے لیے بات چیت جاری ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پی سی بی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے رواں ماہ کے تیسرے ہفتے میں ویسٹ انڈیز کے سیکورٹی آفیشلز کے پاکستان آنے کا اعلان کیا تھا۔