سپیکرقومی اسمبلی کا دولت مشترکہ کے ممبر ممالک کی پارلیمانوں میں قر یبی رابطوں کی ضرورت پر زور

پاکستان کی پارلیمان میں دیگر ممالک کی پارلیمانوں کے ساتھ رابطوں کوفروغ دینے کیلئے 88دوستی گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں، سر دار ایاز صادق

جمعہ 13 جنوری 2017 15:24

سپیکرقومی اسمبلی کا دولت مشترکہ کے ممبر ممالک کی پارلیمانوں میں قر ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے دولت مشترکہ کے تر قی یافتہ ممالک کی پارلیمانوں پر تنظیم کے تر قی پذیر ممالک کی پارلیمانوں کے ساتھ اپنے پارلیمانی تجربات کا تبادلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔وہ دولت مشترکہ کے سپیکروں اور پر یزائیڈنگ آفیسر کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جو جمعہ کے روز لندن میں منعقد ہوا ۔

سردار ایاز صادق اجلاس میں ایشیاء کے نمائندے کی حیثیت سے شر کت کر رہے ہیں ۔یاد رہے کہ وہ 2016میں ملایشیا میں ہونے والی CSPOCکے اجلاس میں اس منصب کے لیے منتخب ہوئے تھے ۔اجلاس میں پاکستان کے علاوہ بر طانیہ ،کینیڈا ،نیوزی لینڈ،بھارت ،ملائشیاء،روانڈا،LesothoاورSeychelles کے سپیکروں اور سنگا پو ر، نائیجریاکے ڈپٹی سپیکروں کے علاوہ تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے وفود نے شرکت کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اجلاس میںSeychelles میں 2018میں دولت مشترکہ کی ہونے والی کانفرنس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی گئی۔ پاکستانی وفد نے اجلاس میں بھر پور انداز میں شر کت کی اور سپیکر قومی اسمبلی کی طر ف سے دولت مشترکہ کی اگلی کانفرنس کے لیے پیش کر دہ ایجنڈا نکات کی اجلاس کے شر کاء نے متفقہ طور پر تائید کی ۔سردار ایاز صادق نے کانفرنس کے شر کاء کو پارلیمانی سفارت کاری کے فروغ کے لیے پاکستان کی قومی اسمبلی میں اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی پارلیمان میں دیگر ممالک کی پارلیمانوں کے ساتھ رابطوں کوفروغ دینے کیلئے 88دوستی گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں ۔

انہوں نے پارلیمانی سفارت کاری کو عالمی اور علاقائی مسائل کے حل کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل قر ار دیتے ہوئے عالمی اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے پارلیمانی سفارت کاری میں سپیکر کے کردار کے موضوع کو اگلی کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے جسے مشترکہ طور پر منظورکر لیا گیا ۔سپیکر قومی اسمبلی نے حکومتی احتساب کے لیے پارلیمانی نگرانی میں سپیکر کے کردار کو بھی ایجنڈے میں شامل کرنے کی تجویز دی اور اپنے تجربات سے کانفرنس کے شر کاء کو آگاہ کر تے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اس مقصد کے لیے پاکستان کی قومی اسمبلی میں توجہ مبذول کرانے کے نوٹسز کو تر جیح دی اور وقفہ سوالات میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو گیلری میں موجود رہنے کا پابند بنایا ۔

اجلاس کے شر کاء نے سپیکر کے اقدامات کو سر اہا اور پارلیمانی نگرانی کو تنظیم کی اگلی کانفرنس میں زیر بحث لانے پر اتفاق کیا ۔اجلاس میں شر کت کے علاوہ پاکستانی وفد نے دیگر ممبر ممالک سے آئے ہوئے سپیکروں اور دولت مشتر کہ کے جنرل سیکرٹری Bareness Scotland سے بھی ملاقات کی ۔

متعلقہ عنوان :