بھارتی اور افغان خفیہ اداروں کی مشترکہ سرگرمیاں پاکستان کیلئے باعث تشویش ہیں،عدم استحکام کے باعث افغانستان دہشت گرد تنظیموں کی آماجگاہ بن گیا ہے

فاٹا میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق الزامات مسترد کر تے ہیں امریکا سمیت عالمی برادری نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا ہے،کسی بھی ملک کے خلاف اپنی سرزمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،ترجمان دفتر خارجہ

جمعہ 13 جنوری 2017 16:17

بھارتی اور افغان خفیہ اداروں کی مشترکہ سرگرمیاں پاکستان کیلئے باعث ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2017ء) پاکستان نے فاٹا میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی ملک کیخلاف اپنی سرزمین کو استعمال کرنیکی اجازت نہیں دیگا۔امریکا سمیت عالمی برادری نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے۔

بعض غیر ملکی عناصر صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔بھارتی خفیہ ادارے را اور افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کی مشترکہ سرگرمیاں پاکستان کیلئے باعث تشویش ہیں۔جمعہ کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے فاٹا میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق الزامات اور دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنیکی اجازت نہیں دیگا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں شہریوں اور اہلکاروں کی قربانیاں دی ہیں جبکہ ملکی معیشت کو سو ارب ڈالر سے زائد نقصان کا نقصان ہو ا ہے۔ضرب عضب کے کامیاب آپریشن سے ملکی سکیورٹی،اقتصادی اور امن کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔امریکی پارلیمنٹیرینز اور کمانڈروں نے فاٹا کے مختلف علاقوں کے دورے کئے ہیں اور پاکستان کی انسداد دہشت کوششوں میں کامیابی کا اعتراف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدم استحکام کے باعث افغانستان حقانی نیٹ ورک،تحریک طالبان پاکستان،داعش،القائدہ،جماعت الاحرار سمیت متعدد دہشت گرد تنظیموں کی آماجگاہ بن گیا ہے،اس لئے یہ مناسب نہیں کہ افغانستان میں مخدوش صورتحال کیلئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میںامن کوششوں کیلئے پر عزم ہے کیونکہ یہ نہ سرف خطے بلکہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔پاکستان دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا پانے کیلئے عالمی برادری کے ساتھ تعاون کی پالیسی جاری رکھے گا۔